موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ إِبَاحَةِ التَّزَوُّجِ بِغَيْرِ صَدَاقٍ)
حکم : صحیح
3354 . أَخْبَرَنَاعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ زَائِدَةَ بْنِ قُدَامَةَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ قَالَا أُتِيَ عَبْدُ اللَّهِ فِي رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةً وَلَمْ يَفْرِضْ لَهَا فَتُوُفِّيَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ سَلُوا هَلْ تَجِدُونَ فِيهَا أَثَرًا قَالُوا يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا نَجِدُ فِيهَا يَعْنِي أَثَرًا قَالَ أَقُولُ بِرَأْيِي فَإِنْ كَانَ صَوَابًا فَمِنْ اللَّهِ لَهَا كَمَهْرِ نِسَائِهَا لَا وَكْسَ وَلَا شَطَطَ وَلَهَا الْمِيرَاثُ وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ فَقَامَ رَجُلٌ مَنْ أَشْجَعَ فَقَالَ فِي مِثْلِ هَذَا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِينَا فِي امْرَأَةٍ يُقَالُ لَهَا بَرْوَعُ بِنْتُ وَاشِقٍ تَزَوَّجَتْ رَجُلًا فَمَاتَ قَبْلَ أَنْ يَدْخُلَ بِهَا فَقَضَى لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِ صَدَاقِ نِسَائِهَا وَلَهَا الْمِيرَاثُ وَعَلَيْهَا الْعِدَّةُ فَرَفَعَ عَبْدُ اللَّهِ يَدَيْهِ وَكَبَّرَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ لَا أَعْلَمُ أَحَدًا قَالَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ الْأَسْوَدُ غَيْرَ زَائِدَةَ
سنن نسائی:
کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل
باب: بغیر مہر کے نکاح کے جواز کا بیان
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3354. حضرت علقمہ اور اسود سے منقول ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے ایک ایسے آدمی کے بارے میں سوال کیا گیا جس نے کسی عورت سے نکاح کیا مگر مہر مقرر نہ کیا‘ نیز وہ بیوی کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے ہی فوت ہوگیا۔ حضرت عبداللہ نے فرمایا: لوگوں سے پوچھو کیا اس بارے میں کوئی فرمان رسول موجود ہے؟ لوگوں نے کہا: اے ابو عبدالرحمن! ہم اس بارے میں کوئی فرمان نہیں پاتے۔ انہوں نے فرمایا: (اب) میں اپنی رائے سے بات کرتا ہوں۔ اگر میری بات درست ہے تو اللہ کی طرف سے ہوگی۔ (میری رائے یہ ہے کہ) اس عورت کو اس جیسی دوسری عورتوں کے مطابق مہر ملے گا (یعنی مہر مثل) نہ کم نہ زیادہ۔ اسے وراثت بھی ملے گی اور اسے عدت وفات بھی گزارنی ہوگی۔ اتنے میں اشجع قبیلے کا آدمی کھڑا ہوکر کہنے لگا: ہمارے قبیلے کی ایک عورت بروع بنت واشق کے بارے میں رسول اللہﷺ نے ایسا ہی فیصلہ فرمایا تھا۔ اس عورت نے ایک آدمی سے نکاح کیا تھا اور وہ ا س کے ساتھ صحبت کرنے سے پہلے ہی فوت ہوگیا تھا۔ چنانچہ رسول اللہﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ عورت کو اس جیسی دوسری عورتوں کے مطابق مہر ملے گا۔ اسے وراثت بھی ملے گی اور اسے عدت بھی گزارنی ہوگی۔ حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ نے (بطور تشکر وخوشی) اپنے ہاتھ اٹھائے اور اللہ اکبر کہا۔ ابو عبدالرحمن (امام نسائی ؓ ) بیان کرتے ہیں کہ میں نہیں جانتا کہ زائدہ کے علاوہ کسی اور راوی نے اس حدیث میں اسود کا ذکر کیا ہو۔