باب: شادی کے وقت (دلھا کے لیے) رنگ دار خوشبو کی رخصت کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: Concession Allowing Yellow Perfume At The Time Of Marriage)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3373.
حضرت انس ؓ سے منقول ہے کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف ؓ آئے تو ان (کے جسم یا کپڑوں) پر زعفران کے نشانات تھے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”یہ کیسے؟“ انہوں نے کہا: میں نے شادی کی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”کیا مہر دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: سونے کا سکہ نواۃ۔ آپ نے فرمایا: ”ولیمہ بھی کرنا اگرچہ ایک بکری ہی کا ہو۔“
تشریح:
امام نسائی رحمہ اللہ کے انداز سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ شادی کے موقع پر دلھا کے رنگ دار خوشبو کا استعمال جائز سمجھتے ہیں۔ شاید اسی حدیث کی بنیاد پر بعض فقہاء نے شادی کرنے والے شخص کے لیے مہندی لگانا جائز قراردیا ہے لیکن اس حدیث سے یہ دلیل لینا محل نظر ہے کیونکہ انہوں نے یہ خوشبو عمداً نہیں لگائی تھی بلکہ بیوی کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کی وجہ سے ان سے لگی تھی‘ ورنہ وہ جانتے تھے کہ رنگ دار خوشبو کا استعمال مرد کے لیے جائز نہیں۔ اسی لیے تو رسول اللہﷺ نے انہیں منع فرمایا ورنہ آپ وضاحت ضرور فرماتے۔ واللہ أعلم۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3375
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3373
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3375
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت انس ؓ سے منقول ہے کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف ؓ آئے تو ان (کے جسم یا کپڑوں) پر زعفران کے نشانات تھے۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”یہ کیسے؟“ انہوں نے کہا: میں نے شادی کی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”کیا مہر دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: سونے کا سکہ نواۃ۔ آپ نے فرمایا: ”ولیمہ بھی کرنا اگرچہ ایک بکری ہی کا ہو۔“
حدیث حاشیہ:
امام نسائی رحمہ اللہ کے انداز سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ شادی کے موقع پر دلھا کے رنگ دار خوشبو کا استعمال جائز سمجھتے ہیں۔ شاید اسی حدیث کی بنیاد پر بعض فقہاء نے شادی کرنے والے شخص کے لیے مہندی لگانا جائز قراردیا ہے لیکن اس حدیث سے یہ دلیل لینا محل نظر ہے کیونکہ انہوں نے یہ خوشبو عمداً نہیں لگائی تھی بلکہ بیوی کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کی وجہ سے ان سے لگی تھی‘ ورنہ وہ جانتے تھے کہ رنگ دار خوشبو کا استعمال مرد کے لیے جائز نہیں۔ اسی لیے تو رسول اللہﷺ نے انہیں منع فرمایا ورنہ آپ وضاحت ضرور فرماتے۔ واللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ عبدالرحمٰن بن عوف ؓ آئے اور ان پر زعفران کے رنگ کا اثر تھا تو رسول اللہ ﷺ نے کہا: ”یہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا: میں نے ایک عورت سے شادی کی ہے (یہ اسی کا اثر و نشان ہے)۔ آپ نے پوچھا؟ مہر کتنا دیا؟ کہا: کھجور کی گٹھلی کے وزن کے برابر سونا، آپ نے فرمایا: ولیمہ کرو اگرچہ ایک بکری ہی کیوں نہ ہو۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Anas that 'Abdur-Rahman bin 'Awf came with a trace of saffron on him, and the Messenger of Allah (ﷺ) said: "What's this for?" He said: "I have married a woman." He said: "What dowry did you give?" He said: "The weight of a Nawah (five Dirhams) of gold." He said: "Give a Walimah (wedding feast) even if it is with one sheep.