Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: A Gift Given Before Consummation Of The Marriage)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3376.
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ جب حضرت علی ؓ نے حضرت فاطمہ ؓ سے شادی کی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اسے کچھ دو۔“ انہوں نے کہا: میرے پاس تو کچھ نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تیری حطمی زرہ کہا ں ہے؟“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح، وصححه ابن حبان (6906) ) .
إسناده: حدثنا إسحاق بن إسماعيل الطَالْقَانِيّ: ثنا عبدة: ثنا سعيد عن
أيوب عن عكرمة عن ابن عباس.
قلت: وهذا إسناد صحيح، رجاله ثقات رجال الشيخين؛ غير الطالقاني، وهو
ثقة؛ وقد توبع كما يأتي.
والحديث أخرجه النسائي (2/92) : أخبرنا هارون بن إسحاق عن عبدة... به.
وعبدة: هو ابن سليمان الكِلابي أبو محمد الكوفي.
ثم أخرجه هو، والبيهقي (7/252) عن هشام بن عبد الملك قال: حدثنا
حماد عن أيوب... به أتم منه.
وهذا إسناد حسن، رجاله ثقات رجال الشيخين؛ غير حماد- وهو ابن سلمة-،
وفيه كلام في روايته عن غير ثابت.
وأخرجه ابن حبان (6906) من طريق عبده.
ومن طريق أخرى عن عكرمة... نحوه.
ورجاله ثقات.
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3378
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3376
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3378
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ جب حضرت علی ؓ نے حضرت فاطمہ ؓ سے شادی کی تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اسے کچھ دو۔“ انہوں نے کہا: میرے پاس تو کچھ نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”تیری حطمی زرہ کہا ں ہے؟“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب علی ؓ نے فاطمہ ؓ سے شادی کی تو رسول اللہ ﷺ نے ان سے کہا کہ ”اسے (عطیہ) دو“، انہوں نے کہا: میرے پاس نہیں ہے، آپ نے فرمایا: ”تمہاری حطمی زرہ کہاں ہے (وہی دے دو)۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Ibn 'Abbas said: "When Ali (RA) married Fatimah (RA) the Messenger of Allah (ﷺ) said to him: 'Give her something.' He said: 'I do not have anything.' He said: 'Where is your Hutamyyah armor?