Sunan-nasai:
The Book of Marriage
(Chapter: Consummation Of Marriage While Travelling)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3382.
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ خیبر اور مدینہ منورہ کے درمیان تین دن حضرت صفیہ بنت حیی ؓ کے ساتھ ٹھہرے شب بسری فرماتے تھے۔ میں نے مسلمانوں کو آپ کے ولیمے کی دعوت دی۔ آپ کے اس ولیمے میں گوشت تھا نہ روٹی‘ بلکہ آپ نے دستر خوان بچھانے کا حکم دیا اور ا س پر کچھ کھجوریں‘ پنیر اور گھی ڈالا۔ یہ آپ کا ولیمہ تھا۔ مسلمان آپس میں کہنے لگے کہ یہ آپ کی زوجۂ محترمہ ہیں یا آپ کی لونڈی؟ پھر وہ خود ہی کہنے لگے: اگر آپ نے انہیں پردے میں رکھا تو پھر وہ ام المومنین (یعنی آپ کی زوجۂ محترمہ) ہوں گی اور اگر پردے میں نہ رکھا تو وہ آپ کی لونڈی ہوں گی‘ پھر جب آپ نے سفر شروع فرمایا تو (اپنی سواری پر) اپنے پیچھے ان کے لیے جگہ تیار کی اور ان کے اور لوگوں کے درمیان پردہ لٹکا لیا (تاکہ لوگ انہیں نہ دیکھ سکیں۔)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3384
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3382
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3384
تمہید کتاب
نکاح سے مراد ایک مرد اور عورت کا اپنی اور ا ولیاء کی رضا مندی سے علانیہ طور پر ایک دوسرے کے ساتھ خاص ہوجانا ہے تاکہ وہ اپنے فطری تقاضے بطریق احسن پورے کرسکیں کیونکہ اسلام دین فطرت ہے‘ اس لیے ا س میں نکاح کو خصوصی اہمیت دی گئی ہے اور دوسرے ادیان کے برعکس نکاح کرنے والے کی تعریف کی گئی ہے اور نکاح نہ کرنے والے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ نکاح سنت ہے اور اس سنت کے بلاوجہ ترک کی اجازت نہیں کیونکہ اس کے ترک سے بہت سی خرابیاں پیدا ہوں گی۔ علاوہ ازیں نکاح نسل انسانی کی بقا کا انتہائی مناسب طریقہ ہے۔ نکاح نہ کرنا اپنی جڑیں کاٹنے کے مترادف ہے اور یہ جرم ہے اسی لیے تمام انبیاء عؑنے نکاح کیے اور ان کی اولاد ہوئی
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبیﷺ خیبر اور مدینہ منورہ کے درمیان تین دن حضرت صفیہ بنت حیی ؓ کے ساتھ ٹھہرے شب بسری فرماتے تھے۔ میں نے مسلمانوں کو آپ کے ولیمے کی دعوت دی۔ آپ کے اس ولیمے میں گوشت تھا نہ روٹی‘ بلکہ آپ نے دستر خوان بچھانے کا حکم دیا اور ا س پر کچھ کھجوریں‘ پنیر اور گھی ڈالا۔ یہ آپ کا ولیمہ تھا۔ مسلمان آپس میں کہنے لگے کہ یہ آپ کی زوجۂ محترمہ ہیں یا آپ کی لونڈی؟ پھر وہ خود ہی کہنے لگے: اگر آپ نے انہیں پردے میں رکھا تو پھر وہ ام المومنین (یعنی آپ کی زوجۂ محترمہ) ہوں گی اور اگر پردے میں نہ رکھا تو وہ آپ کی لونڈی ہوں گی‘ پھر جب آپ نے سفر شروع فرمایا تو (اپنی سواری پر) اپنے پیچھے ان کے لیے جگہ تیار کی اور ان کے اور لوگوں کے درمیان پردہ لٹکا لیا (تاکہ لوگ انہیں نہ دیکھ سکیں۔)
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے خیبر اور مدینہ طیبہ کے درمیان صفیہ بنت حی ؓ کے ساتھ تین (عروسی) دن گزارے، میں نے لوگوں کو رسول اللہ ﷺ کے ولیمے کے لیے بلایا، اس ولیمے میں روٹی گوشت نہیں تھا، آپ نے دستر خوان بچھانے کا حکم دیا اور اس (چمڑے کے) دستر خوان پر کھجوریں، پنیر اور گھی ڈالے گئے (اور انہیں ملا کر پیش کر دیا گیا) یہی آپ کا ولیمہ تھا۔ لوگوں نے کہا: صفیہ امہات المؤمنین میں سے ایک ہو گئیں یا ابھی آپ کی لونڈی ہی رہیں؟ پھر لوگ کہنے لگے: اگر آپ نے انہیں پردے میں رکھا تو سمجھو کہ یہ امہات المؤمنین میں سے ہیں اور اگر آپ نے انہیں پردے میں نہ بٹھایا تو سمجھو کہ یہ آپ کی باندی ہیں۔ پھر جب آپ نے کوچ فرمایا تو ان کے لیے کجاوے پر آپ کے پیچھے بچھونا بچھایا گیا اور ان کے اور لوگوں کے درمیان پردہ تان دیا گیا (کہ دوسرے لوگ انہیں نہ دیکھ سکیں)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Anas (RA) said: "The Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) stayed between Khaibar and Al-Madinah for three days when he consummated his marriage to Safiyyah bint Huyayy, and I invited the Muslims to his Walimah, in which there was no bread or meat. He commanded that a leather cloth (be spread) and dates, cottage cheese and ghee were placed on it, and that was his Walimah. The Muslims said: '(Will she be) one of the Mothers of the Believers, or a female slave whom his right hand possesses?' They said: 'If he has a Hijab for her, then she will be one of the Mothers of the Believers and if she does not have a Hijab then she will be a female slave whom his right hand possesses.' When he rode on, he set aside a plate for her behind him and extended a Hijab between her and the people.