قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابٌ الْهَدِيَّةُ لِمَنْ عَرَّسَ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3388 .   أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ الْوَزِيرِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ كَثِيرِ بْنِ عُفَيْرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ آخَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ قُرَيْشٍ وَالْأَنْصَارِ فَآخَى بَيْنَ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ فَقَالَ لَهُ سَعْدٌ إِنَّ لِي مَالًا فَهُوَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ شَطْرَانِ وَلِي امْرَأَتَانِ فَانْظُرْ أَيُّهُمَا أَحَبُّ إِلَيْكَ فَأَنَا أُطَلِّقُهَا فَإِذَا حَلَّتْ فَتَزَوَّجْهَا قَالَ بَارَكَ اللَّهُ لَكَ فِي أَهْلِكَ وَمَالِكَ دُلُّونِي أَيْ عَلَى السُّوقِ فَلَمْ يَرْجِعْ حَتَّى رَجَعَ بِسَمْنٍ وَأَقِطٍ قَدْ أَفْضَلَهُ قَالَ وَرَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيَّ أَثَرَ صُفْرَةٍ فَقَالَ مَهْيَمْ فَقُلْتُ تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً مِنْ الْأَنْصَارِ فَقَالَ أَوْلِمْ وَلَوْ بِشَاةٍ

سنن نسائی:

کتاب: نکاح سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: شادی کرنے والے کو تحفہ دینا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3388.   حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے (ہجرت کے موقع پر) قریش (مہاجرین) اور انصار کے درمیان بھائی چارہ فرمایا۔ آپ نے حضرت سعد بن ربیع (انصاری) اور حضرت عبدالرحمن بن عوف (مہاجر) ؓ کو آپس میں بھائی بھائی بنایا۔ چنانچہ حضرت سعد نے ان سے کہا: میرے پاس جو بھی مال ہے وہ میرے اور تیرے درمیان مشترک ہے۔ میری دوبیویاں ہیں‘ دیکھ جو تجھے اچھی لگے‘ میں اسے طلاق دی دیتا ہوں۔ جب عدت ختم ہوتو اس سے نکاح کرلینا۔ حضرت عبدالرحمن نے کہا: اللہ تعالیٰ تیرے گھر بار میں برکت فرمائے۔ (میں کچھ نہیں لوں گا) مجھے بتاؤ‘ تجارتی بازار کدھر ہے؟ جب واپس آئے تو (کاروبار کے ذریعے سے) کچھ گھی اور پنیر بچا لائے تھے۔ عبدالرحمن بن عوف نے کہا: (چند دن بعد) رسول اللہﷺ نے مجھ پر صفرہ خوشبو کے نشان دیکھے تو فرمایا: یہ کیسے؟“ میں نے عرض کیا: میں نے ایک انصاری عورت سے شادی کرلی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”ولیمہ کرنا چاہے ایک بکری ہی کا ہو۔“