تشریح:
(1) حیض کی حالت بدبو اور گندگی کی حالت ہوتی ہے۔ اس میں جماع منع ہے‘ لہٰذا اس حالت میں مرد کو بیوی سے رغبت نہیں ہوتی۔ ممکن ہے ایسی حالت میں کوئی شخص طلاق دینے میں جلد بازی کرے‘ اس لیے شریعت نے ایسی حالت میں طلاق دینے سے منع فرمایا ہے۔ اگر کوئی شخص اس غلطی کا ارتکاب کرتے تو اسے رجوع کرنا ہوگا‘ البتہ وہ طلاق شمار ہوگی‘ رجوع کرے یا نہ کرے۔ لیکن اگر وہ تیسری طلاق نہیں تو اس سے نکاح ختم نہیں ہوگا۔ اگر تیسری ہے تو رجوع کی اجازت نہیں ہوگی‘ نکاح ختم۔
(2) معلوم ہوا طلاق دینے کا صحیح وقت طہر کی حالت ہے جس میں جماع نہ کیا گیا ہو۔