Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: The One Who Utters A Divorce To Himself (Without Uttering The Words Loudly))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3434.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے‘ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے میری امت کو وہ باتیں معاف فرما دی ہیں جو وہ اپنے دل میں کرتے ہیں‘ جب تک وہ زبان پر نہ لائیں یا ان پر عمل نہ کریں۔“
تشریح:
اس سے مراد محض شیطانی وسوسے اور گناہ کے خیالات ہیں جیسا کہ اگلی حدیث میں اس کی وضاحت ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3436
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3434
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3463
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے‘ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے میری امت کو وہ باتیں معاف فرما دی ہیں جو وہ اپنے دل میں کرتے ہیں‘ جب تک وہ زبان پر نہ لائیں یا ان پر عمل نہ کریں۔“
حدیث حاشیہ:
اس سے مراد محض شیطانی وسوسے اور گناہ کے خیالات ہیں جیسا کہ اگلی حدیث میں اس کی وضاحت ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ، (عبدالرحمٰن کی روایت میں ہے رسول اللہ ﷺ) نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ نے میری امت سے معاف کر دیا ہے جو وہ دل میں سوچتے ہیں جب تک کہ اسے زبان سے نہ کہیں اور اس پہ عمل نہ کریں۔“
حدیث حاشیہ:
w
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah that -(one of the narrators) 'Abdur-Rahman said: "The Messenger of Allah -said: 'Allah, the Most High, has forgiven my Ummah for everything that enters the mind, so long as it is not spoken of or put into action.'"