باب: سوگ کرنے والی عورت شوخ رنگ دار کپڑوں سے پرہیز کرے
)
Sunan-nasai:
The Book of Divorce
(Chapter: What Dyed Clothes Should Be Avoided By The Woman In Mourning)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3534.
حضرت ام عطیہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کوئی عورت کسی میت پر تین دن سے زائد سوگ نہ کرے‘ البتہ خاوند پر چار ماہ دس دن کرے۔ وہ کوئی شوخ رنگ دار کپڑا نہ پہنے۔ نہ دھاری دار کپڑا پہنے۔ نہ سرمہ ڈالے۔ نہ کنگھی کرے۔ نہ خوشبو لگائے مگر جب وہ حیض سے پاک ہو تو کچھ قسط یا اظفار خوشبو لگاسکتی ہے۔‘‘
تشریح:
(۱) ’’شوخ رنگ دا‘‘ یعنی جو کپڑا بننے کے بعد رنگا جائے۔ عموماً ایسا رنگ شوخ ہوتا ہے۔(۲) ’’دھاری دارکپڑا‘‘ اصل عربی لفظ ’’ثَوْبَ عَصْبٍ‘‘ استعمال کیا گیا ہے‘ یعنی وہ کپڑا جسے بننے سے پہلے رنگا جائے‘ حالانکہ ایسا کپڑا پہننا تو سوگ والی کے لیے جائز ہے جیسا کہ بخاری ومسلم میں صراحت ہے:]۔اِلاَّ اَثَوْبَ عَصْبٍ[(صحیح البخاری‘ الحیض ‘حدیث:۳۱۳‘ وصحیح مسلم‘ الطلاق‘ حدیث: ۹۳۸‘ بعد: ۱۴۹)تو یہاں ’’وَلاَ ثَوْبَ عَصْبٍ‘‘ فاش غلطی ہے کہ ’’اِلاَّ‘‘ کی بجائے’’وَلاَ‘‘ ہوگیا جس سے مفہوم بالکل الٹ ہوگیا ہے۔ نسائی کبریٰ نسائی میں’’اِلاَّ ثَوْبَ عَصْبٍ‘‘ہی ہے۔ موجود الفاظ کا جواز مہیا کرنے کے لیے ترجمہ ’’دھاری دا‘‘ کیا گیا ہے کیونکہ دھاری دار کپڑے میں بھی خوشبو ہوتی ہے۔(۳)’’کچھ خوشبو لگاسکتی ہے‘‘ یہ خوشبو زینت کے لیے نہیں بلکہ حیض کی بو ختم کرنے کے لیے ہے‘ نیز یہ خوشبو حیض والی جگہ پر لگائی جائے گی نہ کہ باقی جسم پ۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3538
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3536
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3564
تمہید کتاب
طلاق کا عقد نکاح کی ضد ہے ۔عقد کے معنی ہیں گرہ دینا اور طلاق کے معنی ہیں گرہ کھول دینا۔اسی لحاظ سے نکاح کی مشروعیت کے ساتھ ساتھ طلاق کی مشروعیت بھی ضروری تھی کیونکہ بسا اوقات نکاح موافق نہیں رہتا بلکہ مضر بن جاتا ہے تو پھر طلاق ہی اس کا علاج ہے ۔البتہ بلا وجہ طلاق دینا گناہ ہے ۔اس کے بغیر گزارہ ہو سکے تو کرنا چاہیے یہ آخری چارۂ کار ہے طلاق ضرورت کے مطابق مشروع ہے جہاں ایک طلاق سے ضرورت پوری ہوتی ہو وہاں ایک سے زائد منع ہیں چونکہ طلاق بذات خود کوئی اچھا فعل نہیں ہے اس لیے شریعت نے طلاق کے بعد بھی کچھ مدت رکھی ہے کہ اگر کوئی جلد بازی یا جذبات یا مجبوری میں طلاق دے بیٹھے تو وہ اس کے دوران رجوع کر سکتا ہے اس مدت کو عدت کہتے ہیں البتہ وہ طلاق شمار ہوگی شریعت ایک طلاق سے نکاح ختم نہیں کرتی بشرطیکہ عدت کے دوران رجوع ہو جائے بلکہ تیسری طلاق سے نکاح ختم ہو جاتا ہے اس کے بعد رجوع یا نکاح کی گنجائش نہیں رہتی یاد رہے کہ طلاق اور رجوع خالص مرد کا حق ہے ۔
حضرت ام عطیہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’کوئی عورت کسی میت پر تین دن سے زائد سوگ نہ کرے‘ البتہ خاوند پر چار ماہ دس دن کرے۔ وہ کوئی شوخ رنگ دار کپڑا نہ پہنے۔ نہ دھاری دار کپڑا پہنے۔ نہ سرمہ ڈالے۔ نہ کنگھی کرے۔ نہ خوشبو لگائے مگر جب وہ حیض سے پاک ہو تو کچھ قسط یا اظفار خوشبو لگاسکتی ہے۔‘‘
حدیث حاشیہ:
(۱) ’’شوخ رنگ دا‘‘ یعنی جو کپڑا بننے کے بعد رنگا جائے۔ عموماً ایسا رنگ شوخ ہوتا ہے۔(۲) ’’دھاری دارکپڑا‘‘ اصل عربی لفظ ’’ثَوْبَ عَصْبٍ‘‘ استعمال کیا گیا ہے‘ یعنی وہ کپڑا جسے بننے سے پہلے رنگا جائے‘ حالانکہ ایسا کپڑا پہننا تو سوگ والی کے لیے جائز ہے جیسا کہ بخاری ومسلم میں صراحت ہے:]۔اِلاَّ اَثَوْبَ عَصْبٍ[(صحیح البخاری‘ الحیض ‘حدیث:۳۱۳‘ وصحیح مسلم‘ الطلاق‘ حدیث: ۹۳۸‘ بعد: ۱۴۹)تو یہاں ’’وَلاَ ثَوْبَ عَصْبٍ‘‘ فاش غلطی ہے کہ ’’اِلاَّ‘‘ کی بجائے’’وَلاَ‘‘ ہوگیا جس سے مفہوم بالکل الٹ ہوگیا ہے۔ نسائی کبریٰ نسائی میں’’اِلاَّ ثَوْبَ عَصْبٍ‘‘ہی ہے۔ موجود الفاظ کا جواز مہیا کرنے کے لیے ترجمہ ’’دھاری دا‘‘ کیا گیا ہے کیونکہ دھاری دار کپڑے میں بھی خوشبو ہوتی ہے۔(۳)’’کچھ خوشبو لگاسکتی ہے‘‘ یہ خوشبو زینت کے لیے نہیں بلکہ حیض کی بو ختم کرنے کے لیے ہے‘ نیز یہ خوشبو حیض والی جگہ پر لگائی جائے گی نہ کہ باقی جسم پ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام عطیہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:” کوئی عورت شوہر کے سوا کسی میت کے لیے تین دن سے زیادہ سوگ نہ منائے، شوہر کے مرنے پر چار مہینہ دس دن سوگ منائے گی، نہ رنگ کر کپڑا پہنے، نہ ہی رنگین دھاگے سے بنا ہوا کپڑا (پہنے)، نہ سرمہ لگائے، نہ کنگھی کرے، اور نہ خوشبو ملے ۔ ہاں جب حیض سے پاک ہو تو اس وقت تھوڑے سے قسط و اظفار کے استعمال میں کوئی مضائقہ نہیں ہے“۱؎ ۔
حدیث حاشیہ:
۱؎ : قسط و اظفار ایک طرح کی دھوئیں دار چیزیں ہیں جنہیں حیض کی نا+پسندیدہ بو ختم کرنے کے لیے سلگاتے ہیں اور بعض لوگ کہتے ہیں کہ یہ دونوں ایک طرح کی خوشبو ہیں ۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Umm 'Atiyyah said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'No woman should mourn for anyone who dies for more than three days, except for a husband, for whom she should mourn for four months and ten days. She should not wear garments that are dyed or patterned, or put on kohl or comb her hair, and she should not put on any perfume except when purifying herself after her period, when she may use a little of Qust or Azfar.