کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل
(
باب: گھوڑدوڑ پر انعام مقرر کرنا
)
Sunan-nasai:
The Book of Horses, Races and Shooting
(Chapter: Awards (For Victory In Competition))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3585.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”تیر اندازی‘ گھوڑ دوڑ اور اونٹ دوڑ کے علاوہ کسی مقابلے میں انعام (مقرر کرنا یا حاصل کرنا) درست نہیں۔“
تشریح:
(1) مقصد یہ ہے کہ اس قسم کے مقابلے منعقد کرنے سے جنگی قوت مضبوط ہوگی اور لوگوں میں جہاد کی رغبت پیدا ہوگی‘ اس لیے ان مقابلوں میں شرکت سے ثواب حاصل ہوگا۔ دوسرے کھیلوں میں مقابلے کا کوئی اعلیٰ اور مستقل فائدہ نہیں‘ لہٰذا ان میں کوئی ثواب نہیں‘ البتہ اگر کھیل جائز ہو تو اس میں مقابلہ بھی جائز ہوگا۔ (2) ان تین چیزوں کے علاوہ بھی اگر کوئی اور چیز جہاد کے مقصد کو پورا کرتی ہو تو اس میں بھی مقابلہ کارِ ثواب ہوگا۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”تیر اندازی‘ گھوڑ دوڑ اور اونٹ دوڑ کے علاوہ کسی مقابلے میں انعام (مقرر کرنا یا حاصل کرنا) درست نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
(1) مقصد یہ ہے کہ اس قسم کے مقابلے منعقد کرنے سے جنگی قوت مضبوط ہوگی اور لوگوں میں جہاد کی رغبت پیدا ہوگی‘ اس لیے ان مقابلوں میں شرکت سے ثواب حاصل ہوگا۔ دوسرے کھیلوں میں مقابلے کا کوئی اعلیٰ اور مستقل فائدہ نہیں‘ لہٰذا ان میں کوئی ثواب نہیں‘ البتہ اگر کھیل جائز ہو تو اس میں مقابلہ بھی جائز ہوگا۔ (2) ان تین چیزوں کے علاوہ بھی اگر کوئی اور چیز جہاد کے مقصد کو پورا کرتی ہو تو اس میں بھی مقابلہ کارِ ثواب ہوگا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”صرف تین چیزوں میں (انعام و اکرام کی) شرط لگانا جائز ہے: تیر اندازی میں، اونٹ بھگانے میں اور گھوڑے دوڑانے میں.۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "There should be no awards (for victory in a competition) except for arrows, camels or horses.