کتاب: گھوڑوں‘گھڑ دوڑ پر انعام اور تیر اندازی سے متعلق احکام و مسائل
(
باب: (گھوڑ دوڑ میں) جلب کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Horses, Races and Shooting
(Chapter: Jalab (Bringing))
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3590.
حضرت عمران بن حصینؓ سے راویت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اسلام میں جلب‘ جنب اور نکاح شغار کی کوئی گنجائش نہیں۔ اور جو شخص ڈاکا ڈالے‘ وہ ہم میں سے نہیں۔“
حضرت عمران بن حصینؓ سے راویت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”اسلام میں جلب‘ جنب اور نکاح شغار کی کوئی گنجائش نہیں۔ اور جو شخص ڈاکا ڈالے‘ وہ ہم میں سے نہیں۔“
حدیث حاشیہ:
جلب اور جبب کی تفصیل کے لیے دیکھیے‘ حدیث:۳۳۳۷۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”اسلام میں نہ تو جلب ہے اور نہ جنب ہے اور نہ ہی شغار ہے اور جس نے لوٹ کھسوٹ کی وہ ہم میں سے نہیں ہے.“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : جلب یہ ہے کہ آدمی گھڑ دوڑ کے مقابلے میں اپنے گھوڑے کے پیچھے کسی کو اسے ڈانٹنے اور ہکارنے کے لیے لگا لے تاکہ وہ اور تیز دوڑے ۔ اور جنب یہ ہے کہ اپنے پہلو میں دوسرا گھوڑا رکھے اور جب مقابلے کا گھوڑا تھکنے لگے تو اس پر سوار ہو جائے۔ اور شغار یہ ہے کہ آدمی اپنی کسی عزیزہ کی شادی دوسرے سے اس شرط کے ساتھ کر دے کہ وہ دوسرا اپنی قریبی عزیزہ کی شادی اس کے ساتھ کر دے، اور ان دونوں کے مابین مہر متعین نہ ہو۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Imran bin Husain that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "There is no 'bringing', no 'avoidance' and no Shighar in Islam, and whoever robs is not one of us.