قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَحْبَاسِ (بَابُ الْأَحْبَاسِ كَيْفَ يُكْتَبُ الْحَبْسُ وَذِكْرُ الِاخْتِلَافِ عَلَى ابْنِ عَوْنٍ فِي خَبَرِ ابْنِ عُمَرَ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3601 .   أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ السَّمَّانُ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ أَصَابَ أَرْضًا بِخَيْبَرَ فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْمِرُهُ فِي ذَلِكَ فَقَالَ إِنْ شِئْتَ حَبَّسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا فَحَبَّسَ أَصْلَهَا أَنْ لَا تُبَاعَ وَلَا تُوهَبَ وَلَا تُورَثَ فَتَصَدَّقَ بِهَا عَلَى الْفُقَرَاءِ وَالْقُرْبَى وَالرِّقَابِ وَفِي الْمَسَاكِينِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَالضَّيْفِ لَا جُنَاحَ عَلَى مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْكُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُوفِ أَوْ يُطْعِمَ صَدِيقَهُ غَيْرَ مُتَمَوِّلٍ فِيهِ

سنن نسائی:

کتاب: وقف سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: وقف کی دستاویز کیسے لکھی جائے؟ نیز ابن عمر کی حدیث کی بابت ابن عون پر اختللاف کا ذکر

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3601.   حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عمر ؓ کو خیبر کے علاقے میں کچھ زمین حاصل ہوئی۔ وہ نبی ﷺ کے پاس اس سلسلے میں مشورہ کرنے کے لیے حاضر ہوئے تو آپ نے فرمایا: ”اگر تم چاہوں تو اصل زمین کو وقف کردو اور منافع صدقہ کردو۔“ چنانچہ حضرت عمر ؓ نے اصل زمین وقف کردی کہ نہ اسے بیچا جائے نہ ہبہ کیا جائے‘ نہ اس میں وراثت جاری ہو۔ اور اس کی آمدنی فقراء‘ رشتہ داروں‘ غلاموں‘ مساکین‘ مسافروں اور مہمانوں کے لیے صدقہ کردی۔ جو شخص اس کا انتظام کرے‘ اس کے لیے کوئی حرج نہیں کہ خود معروف طریقے کے مطابق اس سے کھا پی لے یا اپنے کسی دوست کو کھلا پلادے‘ بشرطیکہ وہ مال جمع نہ کرے۔