باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Presents
(Chapter: Different Versions Of The Report Of Nu'man Bin Bashir Concerning Presents)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3673.
حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے منقول ہے کہ ان کے والد انہیں رسول اللہ ﷺ کے پاس گئے اور کہا: میں نے اپنے اس بیٹے کو اپنا ایک غلام بطور عطیہ دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم نے اپنی بیٹوں کو عطیہ دیا ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پھر اسے بھی واپس کردو۔“
تشریح:
صحیح حدیث میں ہے کہ تحفہ دے کر واپس لینا منع ہے مگر باپ اپنی اولاد سے واپس لے سکتا ہے۔
حضرت نعمان بن بشیر ؓ سے منقول ہے کہ ان کے والد انہیں رسول اللہ ﷺ کے پاس گئے اور کہا: میں نے اپنے اس بیٹے کو اپنا ایک غلام بطور عطیہ دیا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم نے اپنی بیٹوں کو عطیہ دیا ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”پھر اسے بھی واپس کردو۔“
حدیث حاشیہ:
صحیح حدیث میں ہے کہ تحفہ دے کر واپس لینا منع ہے مگر باپ اپنی اولاد سے واپس لے سکتا ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نعمان بن بشیر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ان کے والد انہیں ساتھ لے کر رسول اللہ ﷺ کے پاس حاضر ہوئے اور کہا: میرے پاس ایک غلام تھا جسے میں نے اپنے (اس) بیٹے کو دے دیا ہے، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم نے اپنے سبھی بیٹوں کو غلام دیے ہیں؟“، کہا: نہیں، آپ نے فرمایا: ”تو تم اسے واپس لے لو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from An-Nu'man bin Bashir that his father brought him to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) and said: "I have given my son a slave of mine as a present." The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "Have you given a present to all of your children?" He said: "No." The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "Then take (your present) back.