موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ النُّحْلِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ فِي النُّحْلِ)
حکم : صحیح
3680 . أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ النُّعْمَانِ أَنَّ أَبَاهُ أَتَى بِهِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُشْهِدُ عَلَى نُحْلٍ نَحَلَهُ إِيَّاهُ فَقَالَ أَكُلَّ وَلَدِكَ نَحَلْتَ مِثْلَ مَا نَحَلْتَهُ قَالَ لَا قَالَ فَلَا أَشْهَدُ عَلَى شَيْءٍ أَلَيْسَ يَسُرُّكَ أَنْ يَكُونُوا إِلَيْكَ فِي الْبِرِّ سَوَاءً قَالَ بَلَى قَالَ فَلَا إِذًا
سنن نسائی:
کتاب: عطیہ سے متعلق احکام و مسائل
باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3680. حضرت نعمان ؓ سے مروی ہے کہ ان کے والد انہیں نبی اکرم ﷺ کے پاس لے گئے۔ ان کا مقصد تھا کہ آپ کو اس کا عطیہ پر گواہ بنانا تھا جو انہوں نے اسے دیا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”کیا تو نے اپنے سب بچوں کو اس جیسا تحفہ دیا ہے؟“ انہوں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”میں ایسی کسی چیز پر گواہ نہیں بن سکتا۔ کیا تجھے یہ بات پسند نہیں کہ وہ سب تجھ سے حسن سلوک میں برابر ہوں؟“ انہوں نے کہا: ضرور۔ آپ نے فرمایا: ”تو پھر صرف ایک کو تحفہ نہ دے۔“