قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ النُّحْلِ (بَابُ ذِكْرِ اخْتِلَافِ أَلْفَاظِ النَّاقِلِينَ لِخَبَرِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ فِي النُّحْلِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3682 .   أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو حَيَّانَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ النُّعْمَانِ قَالَ سَأَلَتْ أُمِّي أَبِي بَعْضَ الْمَوْهِبَةِ فَوَهَبَهَا لِي فَقَالَتْ لَا أَرْضَى حَتَّى أُشْهِدَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَأَخَذَ أَبِي بِيَدِي وَأَنَا غُلَامٌ فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمَّ هَذَا ابْنَةَ رَوَاحَةَ طَلَبَتْ مِنِّي بَعْضَ الْمَوْهِبَةِ وَقَدْ أَعْجَبَهَا أَنْ أُشْهِدَكَ عَلَى ذَلِكَ قَالَ يَا بَشِيرُ أَلَكَ ابْنٌ غَيْرُ هَذَا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَهَبْتَ لَهُ مِثْلَ مَا وَهَبْتَ لِهَذَا قَالَ لَا قَالَ فَلَا تُشْهِدْنِي إِذًا فَإِنِّي لَا أَشْهَدُ عَلَى جَوْرٍ

سنن نسائی:

کتاب: عطیہ سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3682.   حضرت نعمان ؓ سے روایت ہے کہ میری والدہ نے میرے لیے میرے والد سے کسی عطیے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مجھے عطیہ دے دیا۔ وہ کہنے لگیں: میں تو تب راضی ہوں گی جب رسول اللہ ﷺ کو گواہ بنایا جائے۔ میرے والد نے میرا ہاتھ پکڑا‘ میں ابھی بچہ تھا‘ اور مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس لے آئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! اس کی والدہ بنت رواحہ نے اس کے لیے مجھ سے کسی عطیے کا مطالبہ کیا ہے اور اس کی خواہش ہے کہ میں آپ کو اس عطیے کا گواہ بناؤں۔ آپ نے فرمایا: ”اے بشیر! کیا اس کے علاوہ تیرے اور بیٹے بھی ہیں؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”تو نے انہیں بھی ایسا عطیہ دیا ہے جیسے اسے دیا ہے؟“ اس نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر مجھے گواہ نہ بناؤ کیونکہ ظلم پر گواہ نہیں بن سکتا۔“