باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Presents
(Chapter: Different Versions Of The Report Of Nu'man Bin Bashir Concerning Presents)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3685.
حضرت نعمان بن بشیر ؓ فرماتے تھے: میرے والد محترم مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئے۔ وہ آپ کو اس عطیہ پر گواہ بنانا چاہتے تھے جو انہوں نے مجھے دیا تھا۔ آپ نے فرمایا:”کیا اس کے علاوہ تیری اور اولاد بھی ہے؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے پوری ہتھیلی کھول کر ہاتھ کے ساتھ اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ”تو نے ان میں برابری کیوں نہ کی؟“
حضرت نعمان بن بشیر ؓ فرماتے تھے: میرے والد محترم مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس لے گئے۔ وہ آپ کو اس عطیہ پر گواہ بنانا چاہتے تھے جو انہوں نے مجھے دیا تھا۔ آپ نے فرمایا:”کیا اس کے علاوہ تیری اور اولاد بھی ہے؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے پوری ہتھیلی کھول کر ہاتھ کے ساتھ اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ”تو نے ان میں برابری کیوں نہ کی؟“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نعمان بن بشیر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میرے والد مجھے لے کر نبی اکرم ﷺ کے پاس گئے، مجھے ایک چیز دی تھی اس پر آپ ﷺ کو ایک چیز پر گواہ بنانا چاہتے تھے جو انہوں نے مجھے دی تھی تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تمہارے اس لڑکے کے علاوہ بھی کوئی اور لڑکا ہے؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں ہے، آپ نے اپنا پورا ہاتھ ہتھیلی سمیت ایک دم سیدھا پھیلاتے ہوئے فرمایا: ”تم نے اس طرح ان کے درمیان برابری کیوں نہ رکھی۔؟ ۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : یعنی جب تمہارے کئی لڑکے ہیں تو لینے دینے میں سب کے ساتھ انصاف و مساوات کا سلوک کیوں نہیں کیا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
An-Nu'man bin Bashir said: "My father took me to the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) to ask him to bear witness to something that he had given to me. He said: 'Do you have any other children?' He said: 'Yes.' He gestured with his hand held horizontally like this, (saying): 'Why don't you treat them all equally?