باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Presents
(Chapter: Different Versions Of The Report Of Nu'man Bin Bashir Concerning Presents)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3686.
حضرت نعمان ؓ خطبے میں فرما رہے تھے: مجھے میرے والد محترم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے گئے۔ وہ آپ کو اس عطیے پر گواہ بنانا چاہتے تھے جو انہوں نے مجھے دیا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”کیا اس کے علاوہ بھی تیرے بیٹے ہیں؟“ وہ کہنے لگے: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر ان میں برابری کرو۔“
حضرت نعمان ؓ خطبے میں فرما رہے تھے: مجھے میرے والد محترم رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے گئے۔ وہ آپ کو اس عطیے پر گواہ بنانا چاہتے تھے جو انہوں نے مجھے دیا تھا۔ آپ نے فرمایا: ”کیا اس کے علاوہ بھی تیرے بیٹے ہیں؟“ وہ کہنے لگے: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: ”پھر ان میں برابری کرو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نعمان رضی الله عنہ نے دوران خطبہ کہا کہ میرے والد مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس لے کر گئے، وہ آپ کو ایک عطیہ پر گواہ بنا رہے تھے تو آپ نے پوچھا: ”کیا اس کے علاوہ تمہارے اور بھی بیٹے ہیں؟“ انہوں نے کہا: جی ہاں (اور بھی بیٹے ہیں) تو آپ نے فرمایا: ”ان کے درمیان انصاف اور برابری کا معاملہ کرو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
An-Nu'man said, when he was delivering a Khutbah: "My father took me to the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) to ask him to bear witness to a gift that he had given me. He said: 'Do you have any other children besides him?' He said: 'Yes.' He said: 'Treat them equally.