باب: عطیہ کرنے کے بارے میں حضرت نعمان بن بشیرؓ کی روایت کے ناقلین کے لفظی اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Presents
(Chapter: Different Versions Of The Report Of Nu'man Bin Bashir Concerning Presents)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3687.
حضرت مفضل بن مہلب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت نعمان بن بشیر ؓ کو خطبے کے دوران میں فرماتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے بیٹوں کے درمیان انصاف کرو۔ اپنے بیٹوں کے درمیان عدل کرو۔“
تشریح:
(1) مذکورہ بالا بعض روایات میں مطلق اولاد کا ذکر ہے۔ لفظ اولاذ مذکر اور مؤنث دونوں پر بولا جاتا ہے‘ اس لیے اگر آدمی اپنی زندگی میں اولاد کو ہبہ کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی تمام اولاد (مذکرومؤنث) میں برابری کرے۔ وراثت کی تقسیم میں مذکر و مؤنث کا فرق کیا جائے گا ہبہ اور عطیہ میں نہیں۔ واللہ أعلم۔ (2) جمہور اہل علم نے بیٹوں میں برابری کو مستحب قراردیا ہے‘ واجب نہیں‘ مگر ایسی صحیح اور صریح روایات کی موجودگی میں یہ موقف درست نہیں۔
حضرت مفضل بن مہلب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت نعمان بن بشیر ؓ کو خطبے کے دوران میں فرماتے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے بیٹوں کے درمیان انصاف کرو۔ اپنے بیٹوں کے درمیان عدل کرو۔“
حدیث حاشیہ:
(1) مذکورہ بالا بعض روایات میں مطلق اولاد کا ذکر ہے۔ لفظ اولاذ مذکر اور مؤنث دونوں پر بولا جاتا ہے‘ اس لیے اگر آدمی اپنی زندگی میں اولاد کو ہبہ کرنا چاہے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنی تمام اولاد (مذکرومؤنث) میں برابری کرے۔ وراثت کی تقسیم میں مذکر و مؤنث کا فرق کیا جائے گا ہبہ اور عطیہ میں نہیں۔ واللہ أعلم۔ (2) جمہور اہل علم نے بیٹوں میں برابری کو مستحب قراردیا ہے‘ واجب نہیں‘ مگر ایسی صحیح اور صریح روایات کی موجودگی میں یہ موقف درست نہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نعمان بن بشیر رضی الله عنہ نے خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے: ”لوگو۔ اپنے بیٹوں کے درمیان انصاف کرو، اپنے بیٹوں کے درمیان انصاف کرو۔“۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : معلوم ہوا کہ اولاد کے درمیان مساوات کا خاص خیال رکھنا چاہیئے گا، مذکورہ احادیث کی روشنی میں علماء اسے واجب قرار دیتے ہیں، حتیٰ کہ بعض علماء کا کہنا ہے کہ زندگی میں عطیہ یا ہبہ اور بخشش کے سلسلے میں لڑکا اور لڑکی کے درمیان کوئی فرق و امتیاز نہیں ہے، اور لڑکی کے دوگنا لڑکے کو دینے کا مسئلہ موت کے بعد وراثت کی تقسیم میں ہے۔ (واللہ أعلم)
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
An-Nu'man bin Bashir delivered a Khutbah and said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: 'Treat your children fairly, treat your children fairly.