Sunan-nasai:
The Book of Gifts
(Chapter: Mentioning The Different Reports From 'Abdullah Bin 'Abbas About It)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3693.
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص صدقہ (یا تحفہ) دے کر واپس لیتا ہے‘ وہ کتے کی طرح ہے جو اپنی قے میں لوٹ جاتا ہے‘ یعنی اسے کھا لیتا ہے۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3697
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3695
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3723
تمہید کتاب
کسی چیز بلاعوض کسی کی ملک میں دے دینا ہبہ کہلاتا ہے‘ چاہے اس سے ثواب مقصود نہ ہو۔ اگر ثواب مقصود ہو تو اسے صدقہ کہا جاتا ہے۔ کبھی کبھی یہ دونوں لفظ ایک دوسرے کی جگہ استعمال ہوجاتے ہیں۔
تمہید باب
یہ اختلاف الفاظ حدیث میں ہے جو کہ واضح ہے۔ سعید بن مسیت جن الفاظ سے کرتے ہیں عکرمہ ان سے مختلف بیان کرتے ہیں۔
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص صدقہ (یا تحفہ) دے کر واپس لیتا ہے‘ وہ کتے کی طرح ہے جو اپنی قے میں لوٹ جاتا ہے‘ یعنی اسے کھا لیتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”صدقہ دے کر جو شخص واپس لے لیتا ہے اس کی مثال کتے کی طرح ہے، کتا قے کرتا ہے اور پھر دوبارہ اپنے قے کیے ہوئے کو کھا لیتا ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Abdullah bin 'Abbas (RA) said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: 'The likeness of the one who takes back his gift, is that of a dog which goes back to its vomit and eats it.