باب: ہبہ اور تحفے میں رجوع کرنے کے بارے میں طاوس پر اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Gifts
(Chapter: Mentioning The Different Reports From Tawus About The One Who Takes Back His Gift)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3701.
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تحفہ دے کر واپس لینے والا کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے‘ پھر اس قے کو چاٹنا شروع کردیتا ہے۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3705
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3703
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3731
تمہید کتاب
کسی چیز بلاعوض کسی کی ملک میں دے دینا ہبہ کہلاتا ہے‘ چاہے اس سے ثواب مقصود نہ ہو۔ اگر ثواب مقصود ہو تو اسے صدقہ کہا جاتا ہے۔ کبھی کبھی یہ دونوں لفظ ایک دوسرے کی جگہ استعمال ہوجاتے ہیں۔
حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تحفہ دے کر واپس لینے والا کتے کی طرح ہے جو قے کرتا ہے‘ پھر اس قے کو چاٹنا شروع کردیتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہبہ کر کے واپس لے لینے والا کتے کی طرح ہے جو قے کرتا اور اپنے قے کو چاٹتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Abdullah bin Tawus, from his father, from Ibn 'Abbas (RA), that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "The one who takes back his gift, is like the dog which vomits then goes back to its vomit.