باب: ہبہ اور تحفے میں رجوع کرنے کے بارے میں طاوس پر اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Gifts
(Chapter: Mentioning The Different Reports From Tawus About The One Who Takes Back His Gift)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3703.
حضرت ابن عمر اور ابن عباس ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی شخص کے لیے حلال نہیں کہ وہ عطیہ دے کر واپس لے مگر والد اپنی اولاد کو عطیہ دے کر واپس لے سکتا ہے۔ اور جو شخص عطیہ دے کر واپس لیتا ہے‘ وہ اس کتے کی طرح ہے جو کھاتا ہے حتیٰ کہ جب (ضرورت سے زیادہ) سیر ہوجاتا ہے تو قے کردیتا ہے‘ پھر دوبارہ اسے چاٹنا شروع کردیتا ہے۔“
تشریح:
تفصیل حدیث: ۳۷۱۹ میں گزر چکی ہے۔ والد کے لیے رجوع اس لیے بھی جائز ہے کہ اسے تادیب کے لیے اس کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اور اولاد کو ادب سکھانا عطیہ سے بہت افضل ہے۔
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3707
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3705
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3733
تمہید کتاب
کسی چیز بلاعوض کسی کی ملک میں دے دینا ہبہ کہلاتا ہے‘ چاہے اس سے ثواب مقصود نہ ہو۔ اگر ثواب مقصود ہو تو اسے صدقہ کہا جاتا ہے۔ کبھی کبھی یہ دونوں لفظ ایک دوسرے کی جگہ استعمال ہوجاتے ہیں۔
حضرت ابن عمر اور ابن عباس ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی شخص کے لیے حلال نہیں کہ وہ عطیہ دے کر واپس لے مگر والد اپنی اولاد کو عطیہ دے کر واپس لے سکتا ہے۔ اور جو شخص عطیہ دے کر واپس لیتا ہے‘ وہ اس کتے کی طرح ہے جو کھاتا ہے حتیٰ کہ جب (ضرورت سے زیادہ) سیر ہوجاتا ہے تو قے کردیتا ہے‘ پھر دوبارہ اسے چاٹنا شروع کردیتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
تفصیل حدیث: ۳۷۱۹ میں گزر چکی ہے۔ والد کے لیے رجوع اس لیے بھی جائز ہے کہ اسے تادیب کے لیے اس کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ اور اولاد کو ادب سکھانا عطیہ سے بہت افضل ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر اور عبداللہ بن عباس رضی الله عنہم سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ کسی کو کوئی عطیہ (تحفہ) دے پھر اسے واپس لے لے۔ سوائے باپ کے، جو وہ اپنی اولاد کو دے، اور اس شخص کی مثال جو کسی کو عطیہ دیتا ہے پھر اسے واپس لے لیتا ہے اس کتے کی ہے جو کھاتا جاتا ہے یہاں تک کہ جب اس کا پیٹ بھر جاتا ہے تو وہ قے کر دیتا ہے پھر اسی کو چاٹ لیتا ہے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Amr bin Shu'aib, from Tawus, from Ibn 'Umar and Ibn 'Abbas, (RA) that they said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: 'It is not permissible for anyone to give a gift then take it back, except a father with regard to what he gives to his son. The likeness of the one who gives a gift then takes it back, is that of the dog which eats then when it is full it vomits, then it goes back to its vomit.