باب: (اس حدیث میں) ابو زبیر پر (کیے گئے) اختلاف کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of ar-Ruqba
(Chapter: Mentioning The Differences Reported From Abu Az-Zubair)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3709.
حضرت ابن عباس ؓ سے راویت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے مال رقبیٰ کی صورت میں نہ دو (کیونکہ وہ واپس نہیں ملیں گے) لیکن اگر کسی شخص نے کوئی چیز رقبیٰ کے طور پر دی تو وہ اسی کی رہے گی جس کو اس نے دی۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3713
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3711
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3739
تمہید کتاب
رقبیٰ بھی تحفہ اور عطیہ کی ایک صورت ہے۔ ایک شخص دوسرے کو کوئی چیز بطور تحفہ دے اور کہے: اگر میں تجھ سے پہلے مرگیا تو یہ تحفہ تیرے پاس ہی رہے گا اور اگر تو مجھ سے پہلے مرگیا تو یہ تحفہ واپس آجائے گا‘ مثلاً: گھر وغیرہ۔ اسے رقبیٰ اس لیے کہتے ہیں کہ دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کی موت کا انتظار کرتا ہے۔ اور رقبیٰ بھی انتظار کو کہتے ہیں۔ چونکہ یہ کوئی اچھی صورت نہیں کہ دونوں میں سے ہر ایک دوسرے کی موت کا انتظار بلکہ خواہش کرے‘ لہٰذا شریعت نے اس شرط کو باطل قراردیا ہے۔ اب جو شخص کسی کو عطیہ کرے گا اور وہ عطیہ اس کے آخری سانس تک اس کے پاس رہے تو وہ مرنے کے بعد بھی واپس نہیں آئے گا بلکہ اس کا ترکہ شمار ہوگا اور اس کے ورثاء کو ملے گا‘ ہاں جو چیز کسی کو کچھ عرصے کے لیے دی جائے‘ مثلاً: سال‘ دوسال‘ دس سال وغیرہ‘ وہ وقت مقررہ کے بعد واپس آجائے گی۔
تمہید باب
اختلاف یہ ہے کہ بعض نے مرفوع بیان کیا ہے‘ بعض نے موقوف اور بعض نے مرسل۔ لیکن حدیث متصل اور مرفوع ثابت ہے جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ سے راویت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے مال رقبیٰ کی صورت میں نہ دو (کیونکہ وہ واپس نہیں ملیں گے) لیکن اگر کسی شخص نے کوئی چیز رقبیٰ کے طور پر دی تو وہ اسی کی رہے گی جس کو اس نے دی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تم اپنے مال کا رقبیٰ نہ کرو، اور جس نے کسی چیز کا رقبیٰ کیا تو وہ چیز اسی کی ہو گی جس کو وہ بطور رقبیٰ دی گئی۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Zaid narrated from Abu Az-Zubair, from Tawus, from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "Do not give away your property on the basis of Ruqba, for whoever gives a gift on that basis, it belongs to the one to whom he gave it.