قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ فِي الْحَلِفِ وَالْكَذِبِ لِمَنْ لَمْ يَعْتَقِدِ الْيَمِينَ بِقَلْبِهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3797 .   أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي غَرَزَةَ قَالَ كُنَّا نُسَمَّى السَّمَاسِرَةَ فَأَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَبِيعُ فَسَمَّانَا بِاسْمٍ هُوَ خَيْرٌ مِنْ اسْمِنَا فَقَالَ يَا مَعْشَرَ التُّجَّارِ إِنَّ هَذَا الْبَيْعَ يَحْضُرُهُ الْحَلِفُ وَالْكَذِبُ فَشُوبُوا بَيْعَكُمْ بِالصَّدَقَةِ

سنن نسائی:

کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: ولی قصدو ارادے کے بغیر قسم یا جھوٹ کے الفاظ زبان سے نکل جائیں تو؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3797.   حضرت قیس بن ابی غرزہ ؓ سے روایت ہے کہ ہمیں (تاجروں کو) دلال کہا جاتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس (بازار میں) تشریف لائے۔ ہم خرید و فروخت کررہے تھے۔ آپ نے ہمارے نام سے بہتر نام ہمارے لے مقرر فرمایا۔ آپ نے فرمایا: ”اے تاجروں کی جماعت! بیچتے وقت (بسا اوقات بلا قصد) قسم اور جھوٹ صادر ہوجاتے ہیں‘ لہٰذا تم فروخت کے ساتھ ساتھ صدقہ بھی کیا کرو۔“