Sunan-nasai:
The Book of Oaths and Vows
(Chapter: Saying: "If Allah Wills")
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3830.
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے کسی چیز پر قسم کھائی اور ساتھ ہی ان شاء اللہ کہہ دیا تو اسے اختیار ہے۔ چاہے تو اسے پورا کرے‘ چاہے پورا نہ کرے۔“
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3839
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3839
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3861
تمہید کتاب
عربی میں قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔ یمین کے لغوی معنی دایاں ہاتھ ہیں۔ عرب لوگ بات کو اور سودے یا عہد کو پکا کرنے کے لیے اپنا دایاں ہاتھ فریق ثانی کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ قسم بھی
بات کو پختہ کرنے کے لیے ہوتی ہے‘ اس لیے کبھی قسم کے موقع پر بھی اپنا دوسرے کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ اس مناسبت سے قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔
نذر سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص کسی ایسے فعل کو اپنے لیے واجب قراردے لے جو جائز ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اسے ضروری قرار نہیں دیا‘ وہ بدنی کام ہو یا مالی۔ دونوں کا نتیجہ ایک ہی ہے‘ یعنی قسم کے ساتھ بھی فعل مؤکدہ ہوجاتا ہے اور نذر کے ساتھ بھی‘ لہٰذا انہیں اکٹھا ذکر کیا‘ نیز شریعت نے قسم اور نذر کا کفارہ ایک ہی رکھا ہے۔ قسم اور نذر دونوں اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہی کے لیے ہوسکتی ہیں ورنہ شرک کا خطرہ ہے۔
حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے کسی چیز پر قسم کھائی اور ساتھ ہی ان شاء اللہ کہہ دیا تو اسے اختیار ہے۔ چاہے تو اسے پورا کرے‘ چاہے پورا نہ کرے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عبداللہ بن عمر ؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کسی بات پر قسم کھائی اور”ان شاءاللہ“ کہا تو اب اسے اختیار ہے چاہے تو قسم پوری کرے اور چاہے تو نہ کرے۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Ibn 'Umar that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) said: "Whoever swears an oath and says, 'If Allah wills,' then he has the choice: If he wishes, he may go ahead, and if he wishes he may not.