موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ إِذَا حَلَفَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ: إِنْ شَاءَ اللَّهُ، هَلْ لَهُ اسْتِثْنَاءٌ؟)
حکم : صحیح
3831 . أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَكَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعَيْبٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو الزِّنَادِ مِمَّا حَدَّثَهُ عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ مِمَّا ذَكَرَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ بِهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ قَالَ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ لَأَطُوفَنَّ اللَّيْلَةَ عَلَى تِسْعِينَ امْرَأَةً كُلُّهُنَّ يَأْتِي بِفَارِسٍ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ لَهُ صَاحِبُهُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَلَمْ يَقُلْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ فَطَافَ عَلَيْهِنَّ جَمِيعًا فَلَمْ تَحْمِلْ مِنْهُنَّ إِلَّا امْرَأَةٌ وَاحِدَةٌ جَاءَتْ بِشِقِّ رَجُلٍ وَأَيْمُ الَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ قَالَ إِنْ شَاءَ اللَّهُ لَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فُرْسَانًا أَجْمَعِينَ
سنن نسائی:
کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل
باب: جب کوئی شخص قسم کھائے اور کوئی آدمی اسے ان شاء اللہ کہہ دے تو کیا اسے استثنا حاصل ہوگا؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
3831. حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ایک دفعہ حضرت سلیمان بن داود ؑ نے فرمایا: میں رات کو اپنی نوے (۹۰) عورتوں کے پاس ضرور جاؤں گا۔ ان میں سے ہر ایک شہسوار جنے گی جو اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرے گا۔ آپ کے ساتھی نے آپ سے (بطور تلقین) کہا: ان شاء اللہ‘ لیکن آپ نے ان شاء اللہ نہ کہا‘ پھر آپ ان سب عورتوں کے پاس گئے لیکن ان میں سے کسی کو بھی حمل نہ ٹھہرا سوائے ایک عورت کے۔ اس نے بھی ناقص بچہ جنا۔ قسم اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! اگر وہ ان شاء اللہ کہہ دیتے تو سب بچے شہسوار بن کر اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کرتے۔“