Sunan-nasai:
The Book of Oaths and Vows
(Chapter: Expiation For Vows)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3845.
اہل بصرہ میں سے ایک شخص سے راویت ہے‘ اس نے کہا: میں حضرت عمران بن حصین ؓ کے پاس رہا۔ انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”نذر دوطرح کی ہوتی ہے: جو نذر اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے بارے میں ہو‘ وہ تو اللہ کے لیے معتبر ہوگی اور اسے پورا کرنا چاہیے اور جو نذر اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے بارے میں ہو‘ وہ شیطانی کام ہے۔ اسے پورا نہیں کیا جائے گا‘ البتہ اس کا کفارہ قسم کے کفارے کی طرح ہوگا۔“
تشریح:
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
3886
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
3845
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
3785
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
3845
٦
ترقيم شرکة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3854
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3854
٨
ترقيم أبي غدّة (دار السلام)
ترقیم ابو غدہ (دار السلام)
3876
تمہید کتاب
عربی میں قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔ یمین کے لغوی معنی دایاں ہاتھ ہیں۔ عرب لوگ بات کو اور سودے یا عہد کو پکا کرنے کے لیے اپنا دایاں ہاتھ فریق ثانی کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ قسم بھی
بات کو پختہ کرنے کے لیے ہوتی ہے‘ اس لیے کبھی قسم کے موقع پر بھی اپنا دوسرے کے ہاتھ پر رکھتے تھے۔ اس مناسبت سے قسم کو یمین کہا جاتا ہے۔
نذر سے مراد یہ ہے کہ کوئی شخص کسی ایسے فعل کو اپنے لیے واجب قراردے لے جو جائز ہو۔ اللہ تعالیٰ نے اسے ضروری قرار نہیں دیا‘ وہ بدنی کام ہو یا مالی۔ دونوں کا نتیجہ ایک ہی ہے‘ یعنی قسم کے ساتھ بھی فعل مؤکدہ ہوجاتا ہے اور نذر کے ساتھ بھی‘ لہٰذا انہیں اکٹھا ذکر کیا‘ نیز شریعت نے قسم اور نذر کا کفارہ ایک ہی رکھا ہے۔ قسم اور نذر دونوں اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہی کے لیے ہوسکتی ہیں ورنہ شرک کا خطرہ ہے۔
اہل بصرہ میں سے ایک شخص سے راویت ہے‘ اس نے کہا: میں حضرت عمران بن حصین ؓ کے پاس رہا۔ انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”نذر دوطرح کی ہوتی ہے: جو نذر اللہ تعالیٰ کی اطاعت کے بارے میں ہو‘ وہ تو اللہ کے لیے معتبر ہوگی اور اسے پورا کرنا چاہیے اور جو نذر اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے بارے میں ہو‘ وہ شیطانی کام ہے۔ اسے پورا نہیں کیا جائے گا‘ البتہ اس کا کفارہ قسم کے کفارے کی طرح ہوگا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
عمران بن حصین ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ”نذر کی دو قسمیں ہیں: جو نذر اللہ کی اطاعت کی ہو تو وہ اللہ کے لیے ہے اور اسے پورا کرنا ہے اور جو نذر اللہ کی معصیت کی ہو تو وہ شیطان کی ہے اور اسے پورا نہیں کرنا ہے اور اس کا کفارہ وہی ہو گا جو قسم کا ہوتا ہے.“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Muhammad bin Az-Zubair, from his father, from a man from the inhabitants of Al-Basrah, who said: "I accompanied 'Imran bin Husain, who said: 'I heard the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) say: Vows are of two types: A vow that is made to do an act of obedience to Allah; that is for Allah and must be fulfilled, and a vow that is made to do an act of disobedience to Allah; that is for Shaitan and should not be fulfilled, and its expiation is the expiation for an oath.