قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابُ مَا الْوَاجِبُ عَلَى مَنْ أَوْجَبَ عَلَى نَفْسِهِ نَذْرًا فَعَجَزَ عَنْهُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3853 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْخٍ يُهَادَى بَيْنَ اثْنَيْنِ فَقَالَ مَا بَالُ هَذَا قَالُوا نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ مُرْهُ فَلْيَرْكَبْ فَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ

سنن نسائی:

کتاب: قسم اور نذر سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جس شخص نے کوئی نذر اپنے آپ پر واجب کرلی لیکن وہ اسے پورا کرنے سے عاجز ہے تو اس پر کیا واجب ہوگا؟

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3853.   حضرت انس ؓ سے روایت ہے‘ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ایک بزرگ آدمی کے پاس سے گزرے جسے دو آدمی سہارا دے کر چلا رہے تھے۔ فرمایا: ”اسے کیا ہوا؟“ لوگوں نے کہا: اس نے پیدل چلنے کی نذر مانی ہے۔ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کو کوئی ضرورت نہیں کہ یہ اپنے آپ کو عذاب میں ڈالے۔ اسے کہو سوار ہوجائے۔“ تو مخاطب نے اسے سوار ہونے کو کہا۔