قسم الحديث (القائل): مقطوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْمُزَارَعَةِ (بَابُ الثَّالِثِ مِنَ الشُّرُوطِ فِيهِ الْمُزَارَعَةُ وَالْوَثَائِقُ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3861 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا حِبَّانُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قِرَاءَةً قَالَ قُلْتُ لِعَطَاءٍ عَبْدٌ أُؤَاجِرُهُ سَنَةً بِطَعَامِهِ وَسَنَةً أُخْرَى بِكَذَا وَكَذَا قَالَ لَا بَأْسَ بِهِ وَيُجْزِئُهُ اشْتِرَاطُكَ حِينَ تُؤَاجِرُهُ أَيَّامًا أَوْ آجَرْتَهُ وَقَدْ مَضَى بَعْضُ السَّنَةِ قَالَ إِنَّكَ لَا تُحَاسِبُنِي لِمَا مَضَى

سنن نسائی:

کتاب: مزارعت سے متعلق احکام و مسائل 

  (

باب: شروط کی تیسری قسم بٹائی پر زمین دینا اور ا س کی دستاویزات

)
  تمہید باب

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3861.   حضرت ابن جریح نے کہا: میں نے حضرت عطاء سے پوچھا: میں ایک غلام کو ایک سال کے لیے صرف خوراک کی شرط پر اور ایک سال کے لیے اتنی (معین) رقم پر نوکر رکھتا ہوں (کیا یہ جائز ہے؟) انہوں نے فرمایا: کوئی حرج نہیں‘ اور نوکر رکھتے وقت جو شرط لگالے‘ وہ درست ہے۔ (میں نے کہا:) اگر میں اسے نوکر رکھوں جبکہ سال کا کچھ حصہ گزر چکا ہو؟ وہ فرمانے لگے: تو گزشتہ دنوں کا حساب نہیں کرے گا۔