باب: تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Differing Hadiths Regarding The Prohibition Of Leasing Out Land In Return For One Third, Or One Quarter Of The Harvest And The Different Wordings Reported By The Narrators)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3867.
حضرت مجاہد ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت طاوس کا ہاتھ پکڑا اور انہیں حضرت رافع بن خدیج ؓ کے کسی بیٹے کے پاس لاکھڑا کیا تو اس نے انہیں اپنے والد کے واسطے سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے زمین بٹائی پر دینے سے منع کیا ہے۔ لیکن حضرت طاوس نے تسلیم نہ کیا۔ وہ فرمانے لگے: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے خود سنا ہے‘ وہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ یہ روایت ابوعوانہ نے ابو حصین سے‘ انہوں نے مجاہد سے اور مجاہد نے ابورافع سے مرسل بیان کی ہے۔
تشریح:
گویا رسول اللہﷺ کا حضرت رافع کو منع فرمانا ان جیسے بڑے زمینداروں یا ظالمانہ شرائط پر زمین بٹائی پر دینے والوں کے ساتھ خاص تھا‘ عام نہ تھا‘ ورنہ صحابئہ کرام رضی اللہ عنہ آپ کی وفات کے بعد زمین بٹائی پر نہ دیتے۔ اور یہ صحیح استدلال ہے۔
حضرت مجاہد ؓ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت طاوس کا ہاتھ پکڑا اور انہیں حضرت رافع بن خدیج ؓ کے کسی بیٹے کے پاس لاکھڑا کیا تو اس نے انہیں اپنے والد کے واسطے سے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے زمین بٹائی پر دینے سے منع کیا ہے۔ لیکن حضرت طاوس نے تسلیم نہ کیا۔ وہ فرمانے لگے: میں نے حضرت ابن عباس ؓ سے خود سنا ہے‘ وہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ یہ روایت ابوعوانہ نے ابو حصین سے‘ انہوں نے مجاہد سے اور مجاہد نے ابورافع سے مرسل بیان کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
گویا رسول اللہﷺ کا حضرت رافع کو منع فرمانا ان جیسے بڑے زمینداروں یا ظالمانہ شرائط پر زمین بٹائی پر دینے والوں کے ساتھ خاص تھا‘ عام نہ تھا‘ ورنہ صحابئہ کرام رضی اللہ عنہ آپ کی وفات کے بعد زمین بٹائی پر نہ دیتے۔ اور یہ صحیح استدلال ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
مجاہد کہتے ہیں کہ میں نے طاؤس کا ہاتھ پکڑا یہاں تک کہ میں انہیں لے کر رافع بن خدیج ؓ کے بیٹے (اسید) کے یہاں گیا، تو انہوں نے ان سے بیان کیا کہ میرے والد رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے زمین کرایے پر دینے سے منع فرمایا، تو طاؤس نے انکار کر دیا اور کہا: میں نے ابن عباس ؓ سے سنا ہے کہ وہ اس میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ اور اس حدیث کو ابو عوانہ نے ابوحصین سے، اور ابوحصین نے مجاہد سے، اور مجاہد نے رافع ؓ سے مرسلاً (یعنی منقطعا) روایت کیا ہے.۱؎
حدیث حاشیہ:
۱؎ : سابقہ تمام سندوں میں مجاہد اور رافع کے درمیان یا تو اسید بن رافع بن خدیج یا اسید بن ظہیر کسی ایک کا واسطہ ہے اور اس سند میں یہ واسطہ ساقط ہے، اس لیے یہ سند منقطع ہے مگر متابعات سے تقویت پا کر یہ روایت بھی صحیح ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Mujahid said: "I took Tawus by the hand and brought him to Ibn Rafi' bin Khadij, and he told him, narrating from his father, that the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) forbade leasing land. Tawus rejected that and said: 'I heard Ibn 'Abbas (say) that he did not see anything wrong with that.