باب: تہائی یا چوتھائی پیداوار کی شرط پر زمین بٹائی پر دینے سے ممانعت کی مختلف روایات اور اس روایت کے ناقلین کے اختلافات الفاظ کا ذکر
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Differing Hadiths Regarding The Prohibition Of Leasing Out Land In Return For One Third, Or One Quarter Of The Harvest And The Different Wordings Reported By The Narrators)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3875.
حضرت جابر ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کے پاس زمین ہو‘ وہ اسے خود کاشت کرے یا اپنے کسی بھائی کو وقتی طور پر بطور عطیہ دے دے لیکن اسے کرایہ (بٹائی یا ٹھیکے) پر نہ دے۔“ اس حدیث کو (عن عطاء عن جابر سے) بیان کرنے میں عبدالرحمن بن عمرواوزاعی نے عبدالملک بن ابی سلیمان کی متابعت کی ہے۔
تشریح:
’’وقتی عطیہ‘‘ یعنی ایک دو سال کے لیے اسے دے دے تاکہ وہ پیداوار حاصل کرلے۔ زمین اصل مالک ہی کی رہے گی۔ مقررہ مدت گزرنے پر مالک اسے واپس لے گا۔
حضرت جابر ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کے پاس زمین ہو‘ وہ اسے خود کاشت کرے یا اپنے کسی بھائی کو وقتی طور پر بطور عطیہ دے دے لیکن اسے کرایہ (بٹائی یا ٹھیکے) پر نہ دے۔“ اس حدیث کو (عن عطاء عن جابر سے) بیان کرنے میں عبدالرحمن بن عمرواوزاعی نے عبدالملک بن ابی سلیمان کی متابعت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
’’وقتی عطیہ‘‘ یعنی ایک دو سال کے لیے اسے دے دے تاکہ وہ پیداوار حاصل کرلے۔ زمین اصل مالک ہی کی رہے گی۔ مقررہ مدت گزرنے پر مالک اسے واپس لے گا۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس کی کوئی زمین ہو تو وہ خود اس میں کھیتی کرے یا اسے اپنے بھائی کو دیدے اور اسے بٹائی پر نہ دے۔“ عبدالرحمٰن بن عمرو اوزاعی نے عبدالملک بن ابی سلیمان کی متابعت کی ہے (یہ متابعت آگے آ رہی ہے)۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
Jabir said: The Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever has land, let him cultivate it or give it to his brother, and not lease it to him.” (Sahih) He was followed in (narrating) it by ‘Abdur-Rahman bin ‘Amr Al Awza’i.