باب: مزارعت (بٹائی) کے بارے میں منقول الفاظ کے اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book of Agriculture
(Chapter: Mentioning The Different Wordings With Regard To Sharecropping)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3931.
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فرمایا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کے دور مبارک میں زمینیں کرائے پر دی جاتی تھیں۔ اس شرط پر کہ پانی کے نالوں کے قریب اگنے والی فصل اور کچھ معین توڑی‘ نہ معلوم وہ کتنی ہوتی تھی‘ مالک زمین کو ملے گی (اور باقی مزارع کو)۔
تشریح:
روایت مختصر ہے‘ یعنی آپ نے بٹائی کی اس صورت سے منع فرمایا کہ کیونکہ اس میں ناجائز شرط ہے کہ اچھی زمین کی فصل مالک لے جائے گا اور ردی زمین کی فصل مزارع کو ملے گی‘ نیز مالک تو معین مقدار میں توڑی لے جائے گا‘ مزارع کو اتنی بچے یا نہ بچے یا بالکل ہی نہ بچے۔ یہ مزارع پر ظلم ہے‘ لہٰذا آپ نے اس قسم کی خاص صورت سے منع فرما دیا ہے نہ کہ عام بٹائی سے۔ (اس حدیث کا دوسرا مفہوم حدیث: ۳۹۳۹ کے فائدے میں دیکھیے)۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ فرمایا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کے دور مبارک میں زمینیں کرائے پر دی جاتی تھیں۔ اس شرط پر کہ پانی کے نالوں کے قریب اگنے والی فصل اور کچھ معین توڑی‘ نہ معلوم وہ کتنی ہوتی تھی‘ مالک زمین کو ملے گی (اور باقی مزارع کو)۔
حدیث حاشیہ:
روایت مختصر ہے‘ یعنی آپ نے بٹائی کی اس صورت سے منع فرمایا کہ کیونکہ اس میں ناجائز شرط ہے کہ اچھی زمین کی فصل مالک لے جائے گا اور ردی زمین کی فصل مزارع کو ملے گی‘ نیز مالک تو معین مقدار میں توڑی لے جائے گا‘ مزارع کو اتنی بچے یا نہ بچے یا بالکل ہی نہ بچے۔ یہ مزارع پر ظلم ہے‘ لہٰذا آپ نے اس قسم کی خاص صورت سے منع فرما دیا ہے نہ کہ عام بٹائی سے۔ (اس حدیث کا دوسرا مفہوم حدیث: ۳۹۳۹ کے فائدے میں دیکھیے)۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر ؓ کہا کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں کھیت بٹائی پر دیے جاتے تھے اس شرط پر کہ زمین کے مالک کے لیے وہ پیداوار ہو گی جو نالیوں اور نہروں کی کیاریوں پر ہو اور کچھ گھاس جس کی مقدار مجھے معلوم نہیں۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Nafi' that 'Abdullah bin 'Umar used to say: "Arable land used to be leased out at the time of the Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ و آلہ سلم) on condition that the owner of the land would have whatever grew on the banks of the streams and a share of straw, I do not know how much it was.