باب: آدمی کا اپنی کسی ایک بیوی کی طرف دوسری کی نسبت زیادہ جھکاؤ رکھنا
)
Sunan-nasai:
The Book of the Kind Treatment of Women
(Chapter: A Man Being Inclined To Favor One Of His Wives Over Another)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3942.
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کی دوبیویاں ہوں اور وہ ایک کی طرف زیادہ جھکاؤ رکھتا ہو تو قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ اس کا ایک پہلو جھکا ہوا ہوگا۔“
تشریح:
(1) مذکورہ روایت کو محقق کتاب نے سنداً ضعیف کہا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح کہا ہے۔ اور دلائل کی رو سے انہی کی بات راجح معلوم ہوتی ہے۔ واللہ أعلم۔ تفصیل کے لیے دیکھیے (الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد: ۱۳،/ ۳۲۰،۳۲۱، وإرواء الغلیل: ۷/۸۰‘ وسنن ابن ماجه بتحقیق الدکتور بشارعواد، حدیث: ۱۹۶۹‘ وذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي: ۲۸/ ۱۷۸) (2) اعمال کی جزا اعمال کے مشابہ ہی ہوتی ہے کیونکہ اس شخص نے دنیا میں جانبداری کا رویہ قائم رکھا‘ لہٰذا قیامت کے دن ا س کی ایک جانب مفلوج ہوگی۔ اس جھکاؤ سے مراد دلی جھکاؤ نہیں بلکہ ظاہری سلوک (مثلاً باری‘ نفقہ وغیرہ) میں جھکاؤ ہے کیونکہ دل کا معاملہ تو اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ بہت سے دلی معاملات میں انسان بے بس ہوتا ہے‘ لہٰذا اس پر گرفت نہیں ہوگی۔
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کی دوبیویاں ہوں اور وہ ایک کی طرف زیادہ جھکاؤ رکھتا ہو تو قیامت کے دن اس طرح آئے گا کہ اس کا ایک پہلو جھکا ہوا ہوگا۔“
حدیث حاشیہ:
(1) مذکورہ روایت کو محقق کتاب نے سنداً ضعیف کہا ہے جبکہ دیگر محققین نے اسے صحیح کہا ہے۔ اور دلائل کی رو سے انہی کی بات راجح معلوم ہوتی ہے۔ واللہ أعلم۔ تفصیل کے لیے دیکھیے (الموسوعة الحدیثیة، مسند الإمام أحمد: ۱۳،/ ۳۲۰،۳۲۱، وإرواء الغلیل: ۷/۸۰‘ وسنن ابن ماجه بتحقیق الدکتور بشارعواد، حدیث: ۱۹۶۹‘ وذخیرة العقبیٰ شرح سنن النسائي: ۲۸/ ۱۷۸) (2) اعمال کی جزا اعمال کے مشابہ ہی ہوتی ہے کیونکہ اس شخص نے دنیا میں جانبداری کا رویہ قائم رکھا‘ لہٰذا قیامت کے دن ا س کی ایک جانب مفلوج ہوگی۔ اس جھکاؤ سے مراد دلی جھکاؤ نہیں بلکہ ظاہری سلوک (مثلاً باری‘ نفقہ وغیرہ) میں جھکاؤ ہے کیونکہ دل کا معاملہ تو اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ بہت سے دلی معاملات میں انسان بے بس ہوتا ہے‘ لہٰذا اس پر گرفت نہیں ہوگی۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جس کی دو بیویاں ہوں اور وہ ایک کے مقابلے دوسری طرف زیادہ میلان رکھے تو قیامت کے دن وہ اس طرح آئے گا کہ اس کا ایک پہلو جھکا ہوا ہو گا۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from Abu Hurairah (RA) that the Prophet (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "Whoever has two wives and is inclined to favor one of them over the other, he will come on the Day of Resurrection with half of his body leaning.