قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولي

سنن النسائي: كِتَابُ عِشْرَةِ النِّسَاءِ (بَابُ مَيْلِ الرَّجُلِ إِلَى بَعْضِ نِسَائِهِ دُونَ بَعْضٍ)

حکم : ضعيف

ترجمة الباب:

3943 .   أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ بَيْنَ نِسَائِهِ ثُمَّ يَعْدِلُ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ هَذَا فِعْلِي فِيمَا أَمْلِكُ فَلَا تَلُمْنِي فِيمَا تَمْلِكُ وَلَا أَمْلِكُ أَرْسَلَهُ حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ

سنن نسائی:

کتاب: عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان 

  (

باب: آدمی کا اپنی کسی ایک بیوی کی طرف دوسری کی نسبت زیادہ جھکاؤ رکھنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3943.   حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ اپنی بیویوں میں انصاف کے ساتھ باری مقرر کرتے‘ پھر فرماتے: ”اے اللہ! یہ تو میرا کام ہے جس کا مجھے اختیار ہے۔ جس چیز میں تجھے اختیار ہے اور میں بے بس ہوں‘ اس بارے میں مجھ پر گرفت نہ فرمانا۔“ حماد بن زید نے اس روایت کو منقطع سند سے بیان کیا ہے۔