باب: آدمی کا اپنی کسی ایک بیوی کی طرف دوسری کی نسبت زیادہ جھکاؤ رکھنا
)
Sunan-nasai:
The Book of the Kind Treatment of Women
(Chapter: A Man Being Inclined To Favor One Of His Wives Over Another)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3943.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ اپنی بیویوں میں انصاف کے ساتھ باری مقرر کرتے‘ پھر فرماتے: ”اے اللہ! یہ تو میرا کام ہے جس کا مجھے اختیار ہے۔ جس چیز میں تجھے اختیار ہے اور میں بے بس ہوں‘ اس بارے میں مجھ پر گرفت نہ فرمانا۔“ حماد بن زید نے اس روایت کو منقطع سند سے بیان کیا ہے۔
تشریح:
”میں بے بس ہوں۔“ یعنی قلبی محبت کیونکہ اس کا تعلق متعلقہ شخص کی شخصیت‘ اوصاف اور طرز عمل سے ہوتا ہے۔ ان معاملات میں افراد برابر نہیں ہوتے‘ لہٰذا محبت بھی سب سے ایک جیسی نہیں ہوسکتی۔ البتہ ظاہری طرز عمل بیویوں سے ایک جیسا ہونا ضروری ہے کیونکہ بیوی ہونے میں سب برابر ہیں اور ان کے حقوق بھی مساوی ہیں۔ رسول اللہﷺ پر ان ظاہری امور میں بھی مساوات فرض نہیں تھی مگر آپ نے اپنے طور پر مساوات کو قائم رکھا اور انصاف فرمایا…ﷺ…
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ اپنی بیویوں میں انصاف کے ساتھ باری مقرر کرتے‘ پھر فرماتے: ”اے اللہ! یہ تو میرا کام ہے جس کا مجھے اختیار ہے۔ جس چیز میں تجھے اختیار ہے اور میں بے بس ہوں‘ اس بارے میں مجھ پر گرفت نہ فرمانا۔“ حماد بن زید نے اس روایت کو منقطع سند سے بیان کیا ہے۔
حدیث حاشیہ:
”میں بے بس ہوں۔“ یعنی قلبی محبت کیونکہ اس کا تعلق متعلقہ شخص کی شخصیت‘ اوصاف اور طرز عمل سے ہوتا ہے۔ ان معاملات میں افراد برابر نہیں ہوتے‘ لہٰذا محبت بھی سب سے ایک جیسی نہیں ہوسکتی۔ البتہ ظاہری طرز عمل بیویوں سے ایک جیسا ہونا ضروری ہے کیونکہ بیوی ہونے میں سب برابر ہیں اور ان کے حقوق بھی مساوی ہیں۔ رسول اللہﷺ پر ان ظاہری امور میں بھی مساوات فرض نہیں تھی مگر آپ نے اپنے طور پر مساوات کو قائم رکھا اور انصاف فرمایا…ﷺ…
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ اپنی بیویوں کے درمیان کچھ تقسیم کرتے تو برابر برابر کرتے، پھر فرماتے: اللہ! میرا یہ کام تو میرے دائرہ اختیار میں ہے، لہٰذا تو مجھے ملامت نہ کر ایسے کام کے سلسلے میں جو تیرے اختیار کا ہے اور مجھے اس میں کوئی اختیار نہیں۔ حماد بن زید نے یہ حدیث مرسل روایت کی ہے۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Aishah (RA) said: "The Messenger of Allah (ﷺ) used to divide his time equally among his wives then he would say: 'O Allah, this is what I have done with regard to that over which I have control, so do not blame me for that over which You have control and I do not.'" Hammad bin Zaid narrated it in Mursal form.