تشریح:
وضاحت: مطلب یہ ہے کہ معمر کا عن زہری عن عروہ کی سند سے بیان کرنا درست نہیں بلکہ صالح اور شعیب کی روایت صحیح ہے کہ یہ روایت عن زہری عن محمد بن عبدالرحمن عن عائشہ کی سند سے ہے۔ فوائد ومسائل:
(1) حضرت فاطمہؓ کا حضرت عائشہؓ کو ”ابوقحافہ کی بیٹی“ کہنا دراصل ازواجِ مطہرات رضی اللہ عنھن کی طرف سے ہوبہو پیغام رسانی تھی‘ ورنہ وہ حضرت عائشہؓ کی شان میں سوء ادب کی مرتکب نہ ہوسکتی تھیں کیونکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا تو ان کے لیے والدہ کے قائم مقام تھیں۔ باقی ازواج مطہرات رضی اللہ عنھن ان کے برابر کی تھیں‘ وہ انہیں کہہ سکتی تھیں۔
(2) ”آپ کی آنکھ کی طرف“ اس انتظار میں کہ آپ آنکھ سے اشارہ فرمائیں گے مگر نبیﷺ آنکھ سے خفیہ اشارہ نہ فرمایا کرتے تھے کہ یہ دوسرے فریق کے حق میں دھوکے کے ذیل میں آتا ہے۔ اور آپ اس سے پاک تھے…ﷺ…
(3) ”صحیح بیٹی تھیں“ یہ ایک محاورہ ہے۔ یعنی آپ سے محبت کرنے والی‘ آپ کا انتہائی ادب واحترام کرنے والی اور آپ جیسے اخلاق وعادات رکھنے والی۔ رَضِي اللّٰہُ عَنْها وَأَرْضَاهن۔ (باقی تفصیلات پیچھے حدیث: ۳۳۹۶ میں گزر چکی ہیں۔)