قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ عِشْرَةِ النِّسَاءِ (بَابُ الْغَيْرَةِ)

حکم : صحيح الإسناد

ترجمة الباب:

3960 .   أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَى هُوَ ابْنُ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيُّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ الْتَمَسْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَدْخَلْتُ يَدِي فِي شَعْرِهِ فَقَالَ قَدْ جَاءَكِ شَيْطَانُكِ فَقُلْتُ أَمَا لَكَ شَيْطَانٌ فَقَالَ بَلَى وَلَكِنَّ اللَّهَ أَعَانَنِي عَلَيْهِ فَأَسْلَمَ

سنن نسائی:

کتاب: عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان 

  (

باب: رشک اور جلن کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3960.   حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ایک دفعہ (رات کو) میں رسول اللہﷺ کو ڈھونڈنے لگی۔ تو میں نے اپنا ہاتھ آپ کے (سرکے) بالوں میں داخل کردیا۔ آپ نے فرمایا: ”تیرے پاس تیرا شیطان آگیا؟“ میں نے عرض کیا: کیا آپ کے لیے کوئی شیطان نہیں ہے؟ آپ نے فرمایا: ”کیوں نہیں؟ (میرے ساتھ بھی شیطان ہے) لیکن اللہ تعالیٰ نے اس کے خلاف میری مدد فرمائی ہے‘ لہٰذا میں (اس کے اثرات سے) محفوظ رہتا ہوں۔“