قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ عِشْرَةِ النِّسَاءِ (بَابُ الْغَيْرَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

3961 .   أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ الْمِقْسَمِيُّ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَاءٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ فَقَدْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ ذَهَبَ إِلَى بَعْضِ نِسَائِهِ فَتَجَسَّسْتُهُ فَإِذَا هُوَ رَاكِعٌ أَوْ سَاجِدٌ يَقُولُ سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ فَقُلْتُ بِأَبِي وَأُمِّي إِنَّكَ لَفِي شَأْنٍ وَإِنِّي لَفِي شَأْنٍ آخَرَ

سنن نسائی:

کتاب: عورتوں کے ساتھ حسن سلوک کا بیان 

  (

باب: رشک اور جلن کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3961.   حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ ایک رات میں نے رسول اللہﷺ کو موجود نہ پایا تو میں نے سمجھا کہ آپ اپنی کسی بیوی کے ہاں چلے گئے ہیں۔ میں نے آپ کو ٹٹولنا شروع کیا تو پتہ چلا کہ آپ تو رکوع یا سجدے کی حالت میں ہیں۔ آپ پڑھ رہے تھے: [سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ] ”اے اللہ! تو اپنی خوبیوں سمیت پاک ہے۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں۔“ میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان! آپ کیسے حال میں ہیں اور میں کن تصورات میں غلطاں ہوں۔