Sunan-nasai:
The Book of the Kind Treatment of Women
(Chapter: Jealousy)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
3962.
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ایک رات میں نے رسول اللہﷺ کو (اپنے قریب) موجود نہ پایا تو میں نے سمجھا آپ اپنی کسی اور بیوی کے پاس چلے گئے ہیں۔ میں نے (باہر نکل کر) آپ کو ڈھونڈا‘ پھر واپس آئی تو آپ رکوع یا سجدے کی حالت میں تھے اور پڑھ رہے تھے: [سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ] ”اے اللہ! تو اپنی خوبیوں سمیت پاک ہے۔ تیرے سوا کوئی برحق معبود نہیں۔“ میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان! آپ کس حال میں ہیں ا ور میں کس حال خیال میں۔
تشریح:
(1) ”محسوس نہ کیا“ گویا نیند سے اچانک جاگیں تو آپ پاس نہ تھے۔ آپ نماز آہستہ پڑھ رہے تھے تاکہ ان کی نیند خراب نہ ہو۔ انہوں نے سمجھا کہ آپ کمرے میں نہیں۔ حجرے سے باہر نکل گئیں اور سن گن لی کہ کسی حجرے سے آپ کی آواز سنائی دے۔ (2) ”رکوع یا سجدے میں“ گویا ان کی واپسی پر آپ نے سمجھ لیا کہ مجھے تلاش کرتی پھر رہی ہیں‘ لہـٰذا آپ نے اونچی آواز میں پڑھنا شروع کردیا۔ چونکہ مذکورہ دعا رکوع یا سجدے ہی میں ہوسکتی ہے‘ اس لیے اندازہ لگایا کہ آپ رکوع سجدے میں ہیں۔
الحکم التفصیلی:
المواضيع
موضوعات
Topics
Sharing Link:
ترقیم کوڈ
اسم الترقيم
نام ترقیم
رقم الحديث(حدیث نمبر)
١
ترقيم موقع محدّث
ویب سائٹ محدّث ترقیم
3419
٢
ترقيم أبي غدّة (المكتبة الشاملة)
ترقیم ابو غدہ (مکتبہ شاملہ)
3962
٣
ترقيم العالمية (برنامج الكتب التسعة)
انٹرنیشنل ترقیم (کتب تسعہ پروگرام)
3900
٤
ترقيم أبي غدّة (برنامج الكتب التسعة)
ترقیم ابو غدہ (کتب تسعہ پروگرام)
3962
٦
ترقيم شرکة حرف (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم حرف کمپنی (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
3972
٧
ترقيم دار المعرفة (جامع خادم الحرمين للسنة النبوية)
ترقیم دار المعرفہ (خادم الحرمین الشریفین حدیث ویب سائٹ)
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ ایک رات میں نے رسول اللہﷺ کو (اپنے قریب) موجود نہ پایا تو میں نے سمجھا آپ اپنی کسی اور بیوی کے پاس چلے گئے ہیں۔ میں نے (باہر نکل کر) آپ کو ڈھونڈا‘ پھر واپس آئی تو آپ رکوع یا سجدے کی حالت میں تھے اور پڑھ رہے تھے: [سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ] ”اے اللہ! تو اپنی خوبیوں سمیت پاک ہے۔ تیرے سوا کوئی برحق معبود نہیں۔“ میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان! آپ کس حال میں ہیں ا ور میں کس حال خیال میں۔
حدیث حاشیہ:
(1) ”محسوس نہ کیا“ گویا نیند سے اچانک جاگیں تو آپ پاس نہ تھے۔ آپ نماز آہستہ پڑھ رہے تھے تاکہ ان کی نیند خراب نہ ہو۔ انہوں نے سمجھا کہ آپ کمرے میں نہیں۔ حجرے سے باہر نکل گئیں اور سن گن لی کہ کسی حجرے سے آپ کی آواز سنائی دے۔ (2) ”رکوع یا سجدے میں“ گویا ان کی واپسی پر آپ نے سمجھ لیا کہ مجھے تلاش کرتی پھر رہی ہیں‘ لہـٰذا آپ نے اونچی آواز میں پڑھنا شروع کردیا۔ چونکہ مذکورہ دعا رکوع یا سجدے ہی میں ہوسکتی ہے‘ اس لیے اندازہ لگایا کہ آپ رکوع سجدے میں ہیں۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ایک رات میں نے رسول اللہ ﷺ کو غائب پایا، مجھے گمان ہوا کہ آپ اپنی کسی بیوی کے پاس گئے ہوں گے، میں آپ کو تلاش کرنے لگی پھر میں لوٹی تو دیکھا کہ آپ رکوع یا سجدے میں ہیں، آپ کہہ رہے ہیں: «سُبْحَانَكَ وَبِحَمْدِكَ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ» میں نے عرض کیا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، آپ کچھ کر رہے ہیں اور میں کچھ اور ہی گمان کر رہی تھی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
'Aishah said: "I noticed that the Messenger of Allah was not there one night, and I thought that he had gone to one of his other wives. I looked for him then I came back, and there he was, bowing or prostrating and saying: 'Subhanaka wa bi hamdika la ilaha illa anta (Glory and praise be to You, there is none worthy of worship but You).' I said: 'May my father and mother be sacrificed for you; you were doing one thing and I was thinking of something else.