موضوعات
قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ تَعْظِيمِ الدَّمِ)
حکم : صحیح
4000 . أَخْبَرَنِي أَزْهَرُ بْنُ جَمِيلٍ الْبَصْرِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ: اخْتَلَفَ أَهْلُ الْكُوفَةِ فِي هَذِهِ الْآيَةِ: {وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا} [النساء: 93] فَرَحَلْتُ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُهُ، فَقَالَ: «لَقَدْ أُنْزِلَتْ فِي آخِرِ مَا أُنْزِلَ ثُمَّ مَا نَسَخَهَا شَيْءٌ»
سنن نسائی:
کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان
باب: مومن کا خون انتہائی قابل تعظیم ہے
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4000. حضرت سعید بن جبیر سے مروی ہے کہ اہل کوفہ کا آیت: ﴿وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا﴾ ”جو شخص کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے…“ میں اختلاف ہو گیا، تو میں حضرت ابن عباس ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا اور ان سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا: یہ آیت آخری دور میں نازل ہوئی ہے، پھر اسے کسی اور آیت نے منسوخ نہیں کیا۔