قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابُ ذِكْرُ أَعْظَمِ الذَّنْبِ وَاخْتِلَافُ يَحْيَى وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ عَلَى سُفْيَانَ فِي حَدِيثِ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فِيهِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4015 .   أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ قَالَ: أَنْبَأَنَا يَزِيدُ قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ؟ قَالَ: «الشِّرْكُ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا، وَأَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِكَ، وَأَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ مَخَافَةَ الْفَقْرِ أَنْ يَأْكُلَ مَعَكَ»، ثُمَّ قَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ: {وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ} [الفرقان: 68] قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: «هَذَا خَطَأٌ، وَالصَّوَابُ الَّذِي قَبْلَهُ، وَحَدِيثُ يَزِيدَ هَذَا خَطَأٌ، إِنَّمَا هُوَ وَاصِلٌ وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ»

سنن نسائی:

کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان 

  (

باب: سب سے بڑے گناہ کا ذکر اور واصل عن ابی وائل بن عبداللہ کی حدیث میں یحییٰ اور عبدالرحمن کے سفیان پر اختلاف کا بیان

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4015.   حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”شرک، کہ تو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک بنائے اور یہ کہ تو اپنے پڑوسی کی بیوی سے بدکاری کرے۔ اور یہ کہ تو اپنے بچے کو فقر کے ڈر سے مار دے کہ وہ تیرے ساتھ کھائے گا۔“ پھر حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے یہ آیت پڑھی: ﴿وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ﴾ ”(اللہ کے بندے وہ ہیں) جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے … الخ۔“ امام ابو عبدالرحمن (نسائی) ؓ فرماتے ہیں کہ یہ روایت (عاصم عن ابی وائل) غلط ہے جبکہ صحیح روایت اس سے پہلی (واصل عن ابی وائل) ہے۔ یزید کی یہ روایت (جس میں اس نے واصل کی بجائے عاصم کہا ہے) غلط ہے۔ اصل میں (عاصم نہیں بلکہ) واصل ہے۔