باب: کن جرائم کی وجہ سے مسلمان کا خون بہانا جائز ہے ؟
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Mentioning What Circumstances Allow Shedding the Blood of a Muslim)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4018.
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ اے عمار! کیا تو نہیں جانتا کہ تین اشخاص کے علاوہ کسی مسلمان کا خون بہانا حلال نہیں: جان کے بدلے جان، یا (اس آدمی کو رجم کیا جائے گا) جس نے شادی شدہ ہونے کے بعد زنا کیا۔ پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ اے عمار! کیا تو نہیں جانتا کہ تین اشخاص کے علاوہ کسی مسلمان کا خون بہانا حلال نہیں: جان کے بدلے جان، یا (اس آدمی کو رجم کیا جائے گا) جس نے شادی شدہ ہونے کے بعد زنا کیا۔ پھر راوی نے پوری حدیث بیان کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ نے کہا: عمار! کیا تمہیں نہیں معلوم کہ کسی مسلمان شخص کا خون حلال نہیں سوائے تین صورت کے: جان کے بدلے جان، یا وہ شخص جس نے شادی کے بعد زنا کیا ہو، اور پھر انہوں نے آگے (یہی) حدیث بیان کی۔
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that 'Amr bin Ghalib said: "Aishah said: 'O 'Ammar! Do you not know that it is not permissible to shed the blood of a Muslim except in three cases: a life for a life, a man who commits adultery after being married.