باب: جو آدمی ( مسلمان کی ) جماعت سے الگ ہو جائے اسے قتل کرنا اور عرفجہ کی حدیث میں ، زیاد بن علاقہ پر ( راویوں کے ) اختلاف کا بیان
)
Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Killing One Who Splits Away from the Jama'ah (Main Body of Muslims) and Mentioning the Di)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4023.
حضرت اسامہ بن شریک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص میری امت میں پھوٹ ڈالنے کے لیے نکلے، اس کی گردن اڑا دو۔“
تشریح:
امت سے الگ ہونے والا یا امت میں پھوٹ ڈالنے والا مرتد اور مسملانوں کی جماعت سے الگ ہے۔ اس کا قتل جائز ہے مگر اسے قتل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، عوام الناس اپنے طور پر قتل نہیں کر سکتے کیونکہ فتنہ و فساد کا خطر ہ ہے۔ اسی طرح حدود کا نفاذ بھی حکومت ہی کر سکتی ہے۔
الحکم التفصیلی:
قلت : يشير إلى حديث . " إذا خرج ثلاثة فى سفر فليؤمروا أحدهم " .
أخرجه أبو داود ( 2608 ) , حدثنا على بن بحر بن برى حدثنا حاتم بن إسماعيل
حدثنا محمد بن عجلان عن نافع عن أبى سلمة عن أبى سعيد الخدرى أن رسول الله صلى
الله عليه وسلم قال : فذكره .
ثم ساق بهذا الإسناد عن أبى سلمة عن أبى هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم
قال : " إذا كان ثلاثة فى سفر .... " قال نافع : فقلنا لأبى سلمة : فأنت أميرنا
قلت : و رجاله ثقات , إلا أن محمد بن عجلان مع ثقته , قد تكلم فى
حديثه عن سعيد المقبرى , و عن نافع , فقد روى العقيلى فى ترجمته من " الضعفاء "
( 394 ) عن أبى بكر بن خلاد قال : سمعت يحيى يقول : كان ابن عجلان مضطرب الحديث
فى حديث نافع , و لم يكن له تلك القيمة عنده
حضرت اسامہ بن شریک رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص میری امت میں پھوٹ ڈالنے کے لیے نکلے، اس کی گردن اڑا دو۔“
حدیث حاشیہ:
امت سے الگ ہونے والا یا امت میں پھوٹ ڈالنے والا مرتد اور مسملانوں کی جماعت سے الگ ہے۔ اس کا قتل جائز ہے مگر اسے قتل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، عوام الناس اپنے طور پر قتل نہیں کر سکتے کیونکہ فتنہ و فساد کا خطر ہ ہے۔ اسی طرح حدود کا نفاذ بھی حکومت ہی کر سکتی ہے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
اسامہ بن شریک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص میری امت میں پھوٹ ڈالنے کو نکلے اس کی گردن اڑا دو۔“
حدیث حاشیہ:
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated that Usamah bin Sharik said: "The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: 'Any man who goes out and tries to create division among my Ummah, strike his neck (kill him).