Sunan-nasai:
The Book Of Fighting (The Prohibition Of Bloodshed)
(Chapter: Crucifixion)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
ترجمۃ الباب:
4048.
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی مسلمان شخص کا خون بہانا جائز نہیں مگر تین جرائم میں سے کسی ایک جرم کی بنا پر: شادی شدہ زانی کو رجم کیا جائے گا۔ یا جو شخص کسی دوسرے شخص کو جان بوجھ کر قتل کر دے، اسے قصاصاً قتل کیا جائے گا۔ یا جو شخص اسلام سے مرتد ہو جائے اور اللہ عز و جل او اس کے رسول سے جنگ کرے اسے بھی قتل کیا جائے گا یا سولی پر لٹکایا جائے گا یا اسے جلا وطن کیا جائے گا۔“
تشریح:
(1) باب کے ساتھ حدیث کی مناسبت بالکل واضح ہے۔ (2) معلوم ہوا ڈاکو، باغی اور مرتد کے سلسلے میں حاکم کو مندرجہ بالا سزاؤں میں سے کسی ایک کا اختیار ہے، یعنی وہ جرم کی مناسبت سے سزا کم و بیش کر سکتا ہے۔ و اللہ أعلم۔
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی مسلمان شخص کا خون بہانا جائز نہیں مگر تین جرائم میں سے کسی ایک جرم کی بنا پر: شادی شدہ زانی کو رجم کیا جائے گا۔ یا جو شخص کسی دوسرے شخص کو جان بوجھ کر قتل کر دے، اسے قصاصاً قتل کیا جائے گا۔ یا جو شخص اسلام سے مرتد ہو جائے اور اللہ عز و جل او اس کے رسول سے جنگ کرے اسے بھی قتل کیا جائے گا یا سولی پر لٹکایا جائے گا یا اسے جلا وطن کیا جائے گا۔“
حدیث حاشیہ:
(1) باب کے ساتھ حدیث کی مناسبت بالکل واضح ہے۔ (2) معلوم ہوا ڈاکو، باغی اور مرتد کے سلسلے میں حاکم کو مندرجہ بالا سزاؤں میں سے کسی ایک کا اختیار ہے، یعنی وہ جرم کی مناسبت سے سزا کم و بیش کر سکتا ہے۔ و اللہ أعلم۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”کسی مسلمان شخص کا خون حلال نہیں مگر تین صورتوں میں: ایک تو شادی شدہ زانی کو رجم کیا جائے گا، دوسرے وہ شخص جس نے کسی شخص کو جان بوجھ کر قتل کیا تو اسے قتل کیا جائے گا، تیسرے وہ شخص جو اللہ اور اس کے رسول سے لڑتے ہوئے اسلام سے مرتد ہو جائے، تو اسے سولی دی جائے گی، یا جلا وطن کر دیا جائے گا.“
حدیث حاشیہ:
1؎ : «مِنَ الْإِسْلَامِ» کا ٹکڑا سنن أبی داود میں نہیں ہے، اسی بنا پر امام خطابی نے اس حدیث کا مصداق مسلم محاربین (جنگجوؤں) اور باغیوں کو قرار دیا ہے، جن کی سزاؤں کا بیان حدیث نمبر ۴۰۲۹ کے حاشیہ میں گزر چکا ہے، تینوں سزاؤں میں (امام کو اختیار دینے کی بات کافر محاربین کے بارے میں ہے)۔ 2؎ : گویا محاربین اسلام کے سلسلہ میں اختیار ہے کہ امام انہیں قتل کرے، سولی دے یا جلا وطن کرے۔
ترجمۃ الباب:
حدیث ترجمہ:
It was narrated from 'Aishah (RA) that: The Messenger of Allah (صلی اللہ علیہ وسلم) said: "It is not permissible to shed the blood of a Muslim except in three cases: An adulterer who had been married, who should be stoned to death; a man who killed another man intentionally, who should be killed; and a man who left Islam and waged war against Allah, the Might and Sublime, and His Messenger, who should be killed, or crucified, or banished from the land.