موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ المُحَارَبَة (بَابٌ الْحُكْمُ فِي الْمُرْتَدِّ)
حکم : صحیح
4066 . حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، وحَدَّثَنِي حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَا: حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَهُ إِلَى الْيَمَنِ، ثُمَّ أَرْسَلَ مُعَاذَ بْنَ جَبَلٍ بَعْدَ ذَلِكَ، فَلَمَّا قَدِمَ قَالَ: أَيُّهَا النَّاسُ، إِنِّي رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ إِلَيْكُمْ، فَأَلْقَى لَهُ أَبُو مُوسَى وِسَادَةً لِيَجْلِسَ عَلَيْهَا، فَأُتِيَ بِرَجُلٍ كَانَ يَهُودِيًّا فَأَسْلَمَ، ثُمَّ كَفَرَ، فَقَالَ مُعَاذٌ: «لَا أَجْلِسُ حَتَّى يُقْتَلَ قَضَاءُ اللَّهِ وَرَسُولِهِ» ثَلَاثَ مَرَّاتٍ، فَلَمَّا قُتِلَ قَعَدَ
سنن نسائی:
کتاب: کافروں سے لڑائی اور جنگ کا بیان
باب: مرتد کا حکم
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4066. حضرت ابو بردہ اپنے والد محترم (حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ ) سے بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں یمن کی طرف (حاکم بنا کر) بھیجا۔ پھر اس کے بعد حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ تعالٰی عنہ کو بھیجا۔ جب وہ آئے تو کہنے لگے: اے لوگو! میں تمہاری طرف رسول اللہ ﷺ کا قاصد ہوں۔ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ان کے لیے تکیہ یا گدا رکھا تاکہ وہ اس پر بیٹھیں۔ اتنے میں ایک آدمی لایا گیا جو پہلے یہودی تھا، پھر مسلمان ہو گیا، پھر کافر بن گیا۔ حضرت معاذ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا: میں نہیں بیٹھوں گا حتیٰ کہ اسے قتل کر دیا جائے۔ یہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کا فیصلہ ہے۔ تین مرتبہ فرمایا، پھر جب اسے قتل کر دیا گیا تو آپ بیٹھے۔