قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

سنن النسائي: كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ (بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

4133 .   أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَمَّالُ قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ هُرْمُزَ، أَنَّ نَجْدَةَ الْحَرُورِيَّ حِينَ خَرَجَ فِي فِتْنَةِ ابْنِ الزُّبَيْرِ أَرْسَلَ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ يَسْأَلُهُ عَنْ سَهْمِ ذِي الْقُرْبَى لِمَنْ تُرَاهُ؟ قَالَ: «هُوَ لَنَا لِقُرْبَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسَمَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَهُمْ»، وَقَدْ كَانَ عُمَرُ عَرَضَ عَلَيْنَا شَيْئًا رَأَيْنَاهُ دُونَ حَقِّنَا، فَأَبَيْنَا أَنْ نَقْبَلَهُ، وَكَانَ الَّذِي عَرَضَ عَلَيْهِمْ أَنْ يُعِينَ نَاكِحَهُمْ، وَيَقْضِيَ عَنْ غَارِمِهِمْ، وَيُعْطِيَ فَقِيرَهُمْ وَأَبَى أَنْ يَزِيدَهُمْ عَلَى ذَلِكَ

سنن نسائی:

کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

4133.   حضرت یزید بن ہرمز سے روایت ہے نجدہ حروری (خارجی) جب حضرت عبداللہ بن زبیر ؓ کی شورش کے دوران میں آیا تو اس نے حضرت ابن عباس ؓ کو پیغام نامہ بھیجا اور پوچھا کہ آپ کی رائے میں (خمس میں سے) قرابت داروں کا حصہ کسے ملے گا؟ انہوں نے فرمایا: ہمیں، یعنی رسول اللہ ﷺ کے رشتے داروں کو۔ رسول اللہ ﷺ نے یہ حصہ ان (بنی ہاشم اور بنی مطلب) کے لیے تقسیم کیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے بھی ہمیں (خمس میں سے) کچھ مال پیش کیا جسے ہم نے اپنے حق سے کم سمجھا تو ہم نے اسے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے انہیں پیش کش کی تھی کہ وہ ان میں سے نکاح کرنے والے کی مدد کریں گے۔ ان کے مقروض کا قرض ادا کریں گے اور ان سے محتاج لوگوں کو عطیات دیں گے۔ اس سے زائد دینے سے انہوں نے انکار کر دیا۔