موضوعات
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی
سنن النسائي: كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ (بَابُ أَوَّلُ كِتَابُ قِسْمِ الْفَيْءِ)
حکم : صحیح
4140 . أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ، عَنْ عُمَرَ قَالَ: «كَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَاءَ اللَّهُ عَلَى رَسُولِهِ مِمَّا لَمْ يُوجِفِ الْمُسْلِمُونَ عَلَيْهِ بِخَيْلٍ وَلَا رِكَابٍ، فَكَانَ» يُنْفِقُ عَلَى نَفْسِهِ مِنْهَا قُوتَ سَنَةٍ، وَمَا بَقِيَ جَعَلَهُ فِي الْكُرَاعِ وَالسِّلَاحِ عُدَّةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ
سنن نسائی:
کتاب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل
باب: مال فے اور مال غنیمت کی تقسیم کے مسائل
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4140. حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے مروی ہے کہ بنو نضیر کا مال ان مالوں میں سے تھا جو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو جنگ کے بغیر عطا فرمایا تھا، مسملانوں نے اس کے حصول کے لیے اس پر اپنے گھوڑے اور اونٹ نہیں دوڑائے تھے (لڑائی کے بغیر ہی حاصل ہوا)۔ آپ اس میں سے اپنے لیے (اور اپنے گھر والوں کے لیے) ایک سال کی خوراک رکھ لیتے تھے اور باقی مال کو جہاد فی سبیل اللہ کی تیاری کے لیے گھوڑے اور اسلحہ خریدنے میں خرچ فرما دیتے تھے۔