موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْبَيْعَةِ (بَابٌ الْبَيْعَةُ عَلَى الْجِهَادِ)
حکم : صحیح
4162 . أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ الْحَارِثِ بْنِ فُضَيْلٍ، أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ حَدَّثَهُ، عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:: «أَلَا تُبَايِعُونِي عَلَى مَا بَايَعَ عَلَيْهِ النِّسَاءُ، أَنْ لَا تُشْرِكُوا بِاللَّهِ شَيْئًا، وَلَا تَسْرِقُوا، وَلَا تَزْنُوا، وَلَا تَقْتُلُوا أَوْلَادَكُمْ، وَلَا تَأْتُوا بِبُهْتَانٍ تَفْتَرُونَهُ بَيْنَ أَيْدِيكُمْ وَأَرْجُلِكُمْ، وَلَا تَعْصُونِي فِي مَعْرُوفٍ؟» قُلْنَا: بَلَى يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَبَايَعْنَاهُ عَلَى ذَلِكَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فَمَنْ أَصَابَ بَعْدَ ذَلِكَ شَيْئًا فَنَالَتْهُ عُقُوبَةٌ فَهُوَ كَفَّارَةٌ، وَمَنْ لَمْ تَنَلْهُ عُقُوبَةٌ فَأَمْرُهُ إِلَى اللَّهِ، إِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُ وَإِنْ شَاءَ عَاقَبَهُ»
سنن نسائی:
کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل
باب: جہاد کی بیعت
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4162. حضرت عبادہ بن صامتؓ سے روایت ہے کہ رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم ان کاموں کی مجھ سے بیعت نہیں کرتے جن کی عورتوں نے بیعت کی ہے؟ کہ تم اﷲ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہراؤ گے‘ چوری نہیں کرو گے‘ زنا نہیں کرو گے‘ اپنی اولاد کو قتل نہیں کروگے‘ کسی پر اپنی طرف سے گھڑکر بہتان نہیں باندھو گے اور کسی اچھے کام میں میری نافرمانی نہیں کرو گے۔“ ہم نے کہا: اے اﷲ کے رسول! کیوں نہیں؟ (ہم بیعت کریں) پھر ہم ان کاموں پر رسول اﷲ ﷺ کی بیعت کی۔ رسول ﷲ ﷺ نے فرمایا: ”اس کے بعد جس نے ان میں سے کوئی کام کیا اور اس کو سزا مل گئی تو وہ سزا اس کے گناہ کو مٹا دے گی اور جس کو (دنیا میں ) سزا نہ ملی تو اس کا معاملہ اﷲ تعالیٰ کے سپرد ہے‘ چاہے وہ اسے معاف فرما دے‘ چاہے سزادے۔“