قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْبَيْعَةِ (بَابُ الْبَيْعَةِ عَلَى فِرَاقِ الْمُشْرِكِ)

حکم : صحیح 

4177. أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي نُخَيْلَةَ الْبَجَلِيِّ قَالَ: قَالَ جَرِيرٌ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُبَايِعُ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ابْسُطْ يَدَكَ حَتَّى أُبَايِعَكَ، وَاشْتَرِطْ عَلَيَّ، فَأَنْتَ أَعْلَمُ، قَالَ: «أُبَايِعُكَ عَلَى أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ، وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ، وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ، وَتُنَاصِحَ الْمُسْلِمِينَ، وَتُفَارِقَ الْمُشْرِكِينَ»

مترجم:

4177.

حضرت جریر رضی اللہ تعالٰی عنہ سے منقول ہے، وہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے پاس حاضر ہوا تو آپ لوگوں سے بیعت لے رہے تھے۔ میں نے عرض کی: اے اﷲ کے رسول! اپنا ہاتھ بڑھایئے تاکہ میں آپ کی بیعت کروں۔ اور شرطیں آپ خود بتا دیجیے کیونکہ آپ زیادہ جانتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ”میں تجھ سے بیعت لیتا ہوں کہ تو ﷲ وحدہ کی عبادت کرے گا، تماز قائم کرے گا، زکاۃ ادا کرے گا، ہر مسلمان کی خیر خواہی کرے گا اور مشرکین سے جدا رہے گا۔“