تشریح:
(1) باب کے ساتھ حدیث کی مطابقت واضح ہے۔ رسول اﷲ ﷺ نے امیر کی اطاعت کی ترغیب اس طرح دی ہے کہ اس کی اطاعت کو اپنی اور ﷲ عزو جل کی اطاعت ہی قرار دیا ہے۔ آپ ﷺ نے اپنی طرف سے کئی صحابہ کو امیر مقرر فرمایا جیسا کہ اہل یمن کی طرف حضرت معاذ بن جبل، حضرت علی اور حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہم کو مقرر فرمایا۔
(2) رسول اﷲ ﷺ نے جس اطاعت کی ترغیب دلائی ہے وہ مشروط و مقید اطاعت ہے، یعنی صرف معروف میں اطاعت، اﷲ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت جائز نہیں رسول اﷲ ﷺ کا یعنی خالق کی نافرمانی کی صورت میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں۔