تشریح:
دین اخلاص کا نام ہے۔ اخلاص نہ ہو تو شرک، نفاق، ریاکاری، دغا بازی اور دھوکا دہی جیسے قبیح اوصاف پیدا ہو جاتے ہیں۔ اور اللہ تعالیٰ سے اخلاص یہ ہے کہ صرف اسی کی عبادت کرے، اسی کو پکارے، اسی پر بھروسا کرے اور اسی سے ڈرے۔ کتاب سے اخلاص یہ ہے کہ اس پر عمل کرے اور اس کا احترام کرے۔ رسول اللہ ﷺ سے اخلاص یہ ہے کہ آپ کی اطاعت کرے، ہر چیز سے بڑھ کر محبت رکھے، آپ کے فرمان پر مر مٹے۔ آپ کے مقابلے میں کسی کی پروا نہ کرے۔ حکام سے اخلاص یہ ہے کہ ان کی بیعت کر کے ان سے وفادار رہے اور حتیٰ الامکان شرعی حدود کے اندر ان کی اطاعت کرے۔ ان کے خلاف بغاوت نہ کرے۔ او عام مسلمانوں سے اخلاص یہ ہے کہ ان کا خیر خواہ رہے، ان کو دھوکا نہ دے، کسی کو تکلیف نہ پہنچائے اور دوسروں کو اپنے شر سے محفوظ رکھے۔
الحکم التفصیلی:
قلت : وهذا سند حسن وهو على شرط مسلم وعزاه في " الجامع الصغير " لأبي الشيخ في " التوبيخ " . وأما حديث ابن عباس فأخرجه أحمد ( 1 / 351 ) من طريق عمرو بن دينار قال : أخبرني من سمع ابن عباس يقول : فذكره مرفوعا . وأخرجه الضياء في " المختارة " ( 77 / 100 / 1 ) وكذا البخاري في " التاريخ " ( 3 / 2 / 461 ) . قلت : ورجاله ثقات غير الذي لم يسم وقد أعله ابن أبي حاتم ( 2 / 176 ) عن أبيه وذكر أن الصواب حديث تميم . والحديث علقه البخاري في " الإيمان " من صحيحه وقال الحافظ بعد أ ن ذكر رواية مسلم له موصولا : " وللحديث طرق دون هذه في القوة منها ما أخرجه أ بو يعلى من حديث ابن عباس والبزار من حديث ابن عمر وقد بينت جميع ذلك في تغليق التعليق "
باب الآنية
صحيح غاية المرام ( 332 ) ، الإرواء ( 26 ) // مختصر مسلم ( 1209 ) ، عن تميم ، و صحيح الجامع الصغير ( 2324