موضوعات
|
شجرۂ موضوعات |
|
ایمان (21676) |
|
اقوام سابقہ (2925) |
|
سیرت (18010) |
|
قرآن (6272) |
|
اخلاق و آداب (9764) |
|
عبادات (51494) |
|
کھانے پینے کے آداب و احکام (4156) |
|
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
|
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
|
معاملات (9225) |
|
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
|
جرائم و عقوبات (5046) |
|
جہاد (5356) |
|
علم (9423) |
|
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْبَيْعَةِ (بَابُ مَنْ لَمْ يُعِنْ أَمِيرًا عَلَى الظُّلْمِ)
حکم : صحیح
4208 . أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الْوَهَّابِ قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَاصِمٍ الْعَدَوِيِّ، عَنْ كَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ قَالَ: خَرَجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ تِسْعَةٌ خَمْسَةٌ وَأَرْبَعَةٌ، أَحَدُ الْعَدَدَيْنِ مِنَ الْعَرَبِ، وَالْآخَرُ مِنَ الْعَجَمِ، فَقَالَ: «اسْمَعُوا، هَلْ سَمِعْتُمْ أَنَّهُ سَتَكُونُ بَعْدِي أُمَرَاءُ، مَنْ دَخَلَ عَلَيْهِمْ فَصَدَّقَهُمْ بِكَذِبِهِمْ، وَأَعَانَهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ، فَلَيْسَ مِنِّي وَلَسْتُ مِنْهُ، وَلَيْسَ يَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ، وَمَنْ لَمْ يَدْخُلْ عَلَيْهِمْ، وَلَمْ يُصَدِّقْهُمْ بِكَذِبِهِمْ، وَلَمْ يُعِنْهُمْ عَلَى ظُلْمِهِمْ، فَهُوَ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ، وَسَيَرِدُ عَلَيَّ الْحَوْضَ»
سنن نسائی:
کتاب: بیعت سے متعلق احکام و مسائل
باب: جو شخص ظلم کے معاملے میں امیر کا ساتھ نہ دے؟
)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4208. حضرت کعب بن عجرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے۔ ہم نو آدمی تھے۔ پانچ عربی، چار عجمی یا چار عربی اور پانچ عجمی۔ آپ نے فرمایا: ”سنو! کیا تم سن رہے ہو؟ یقینا میرے (فوت ہونے کے) بعد کچھ ایسے امیر ہوں گے کہ جو شخص ان کے پاس جائے گا، پھر ان کے جھوٹ میں ان کی تصدیق کرے گا، اور ان کے ظلم میں ان کا ساتھ دے گا، نہ اس کا مجھ سے تعلق ہے اور نہ میرا اس سے۔ اور وہ میرے پاس حوض کوثر پر نہیں آ سکے گا۔ اور جو شخص ان کے پاس نہ گیا (یا گیا لیکن) ان کے جھوٹ کی تصدیق نہ کی اور ظلم میں ان کا ساتھ نہ دیا، وہ میرا ہے۔ میں اس کا ہوں اور وہ ضرور میرے پاس حوض کوثر پر حاضری کی سعادت حاصل کرے گا۔“