موضوعات
![]() |
شجرۂ موضوعات |
![]() |
ایمان (21675) |
![]() |
اقوام سابقہ (2925) |
![]() |
سیرت (18010) |
![]() |
قرآن (6272) |
![]() |
اخلاق و آداب (9763) |
![]() |
عبادات (51486) |
![]() |
کھانے پینے کے آداب و احکام (4155) |
![]() |
لباس اور زینت کے مسائل (3633) |
![]() |
نجی اور شخصی احوال ومعاملات (6547) |
![]() |
معاملات (9225) |
![]() |
عدالتی احکام و فیصلے (3431) |
![]() |
جرائم و عقوبات (5046) |
![]() |
جہاد (5356) |
![]() |
علم (9419) |
![]() |
نیک لوگوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا |
قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی
سنن النسائي: كِتَابُ الْفَرَعِ وَالْعَتِيرَةِ (بَابٌ تَفْسِيرُ الْعَتِيرَةِ)
حکم : صحیح
4230 . أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، وَأَحْسَبُنِي قَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ نُبَيْشَةَ رَجُلٍ مِنْ هُذَيْلٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِنِّي كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثٍ كَيْمَا تَسَعَكُمْ، فَقَدْ جَاءَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِالْخَيْرِ، فَكُلُوا وَتَصَدَّقُوا وَادَّخِرُوا، وَإِنَّ هَذِهِ الْأَيَّامَ أَيَّامُ أَكْلٍ وَشُرْبٍ»، وَذِكْرِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ رَجُلٌ: إِنَّا كُنَّا نَعْتِرُ عَتِيرَةً فِي الْجَاهِلِيَّةِ فِي رَجَبٍ، فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: «اذْبَحُوا لِلَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي أَيِّ شَهْرٍ مَا كَانَ، وَبَرُّوا اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَأَطْعِمُوا» فَقَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّا كُنَّا نُفْرِعُ فَرَعًا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَمَا تَأْمُرُنَا؟ قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «فِي كُلِّ سَائِمَةٍ مِنَ الْغَنَمِ فَرَعٌ تَغْذُوهُ غَنَمُكَ، حَتَّى إِذَا اسْتَحْمَلَ ذَبَحْتَهُ، وَتَصَدَّقْتَ بِلَحْمِهِ عَلَى ابْنِ السَّبِيلِ، فَإِنَّ ذَلِكَ هُوَ خَيْرٌ»
سنن نسائی:
کتاب: فرع اور عتیرہ سے متعلق احکام و مسائل
باب: عتیرہ کی تفسیر
مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4230. حضرت نبیشہ ہذلی رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”میں نے تم کو تین دن سے زائد قربانی کا گوشت کھانے سے روکا تھا تاکہ سب لوگ کھا سکیں لیکن اﷲ تعالیٰ نے صورت حال بہتر فرما دی ہے۔ اب کھاؤ صدقہ کرو اور ذخیرہ کرکے بھی رکھ لو۔ یہ (عید کے) دن کھانے پینے اور اﷲ تعالیٰ کے ذکر کے ہیں۔“ ایک آدمی نے کہا: ہم زمانہ جاہلیت میں رجب کے دوران میں جانور ذبح کیا کرے تھے۔ اب آپ کا کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ﷲ تعالیٰ کے لیے ذبح کرو، جس مہینے میں بھی ممکن ہو۔ اور خالص اﷲ تعالیٰ کے لیے نیکی کرو اور (غریبوں کو) کھانا کھلاؤ۔“ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم جاہلیت میں بھی ذبح کیا کرتے تھے۔ اب آپ کیا فرماتے ہیں؟ رسول اﷲ نے فرمایا: ”چرنے والی بکریوں میں رکھ کر پالے پوسے حتیٰ کہ جب وہ جوان ہوجائے تو تو اسے ذبح کرے، پھر اس کا گوشت مسافروں وغیرہ پر صدقہ کردے۔ یہ طریقہ (جاہلیت کی رسم سے) بدر جہا بہتر ہے۔“